Sunday, July 12, 2015

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ Fwd: چھوٹا سا واقعہ



کئی سال پہلے ہمارے آفس میں کوئی ایک پمفلٹ گراگیا جس پر مختلف کھانوں کی ڈشوں کے نام لکھے تھے اور دام بہت مناسب تھے۔ اس سے بھی اچھی چیز یہ تھی کہ اس پر لکھا تھا گھر کے پکے کھانے، یعنی وہ روایتی بازاری کھانوں کی طرح خراب آئل یا تیز مصالحوں سے نہیں بنے تھے۔
ہم نے اگلے دن ٹرائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ جب پمفلٹ پر دیئے نمبر پر کال کی تو آگے سے ایک خاتون نے اٹھایا۔ ہم نے جب پمفلٹ کا حوالہ دیا تو اس خاتون نے تصدیق کی کہ یہ انہی کا نیا نیا کاروبار ھے۔ ہم نے فون پر اپنا آرڈر نوٹ کروادیا۔ ٹھیک آدھے گھنٹے بعد ایک شخص آیا اور ہمارا آرڈر ڈیلیور کرگیا۔
جب ہم نے کھانا کھایا تو وہ واقعی گھر کے انداز میں پکا ہوا تھا اور ساتھ روٹیاں بھی تندور کی بجائے توے پر پکی ہوئی تھیں۔ اس دن کے بعد ہم اس آنٹی کے پکے گاہک بن گئے۔
جس علاقے میں ہمارا آفس واقع تھا وہاں بہت سے دوسرے دفاتر اور مارکیٹ بھی تھی۔ آہستہ آہستہ بہت سے دفاتر نے اس آنٹی سے کھانا منگوانا شروع کردیا۔ ایک دفعہ لنچ کے وقت جب میں نے آرڈر پلیس کرنے کیلئے کال کی تو آنٹی نے بتایا کہ اس وقت ڈیمانڈ اتنی زیادہ ہوچکی ھے کہ ان سے تمام آرڈرز پورے کرنا مشکل ہوچکا ھے۔ اس مقصد کیلئے انہوں نے ملازم لڑکیاں بھی رکھ لی ہیں، کچن کی استعداد بھی بڑھا دی ھے لیکن پھر بھی آرڈر پورے کرنا مشکل ہورہا ھے۔ 
چونکہ ہم ان کے ابتدائی کسٹمرز میں سے تھے اس لئے وہ ہمیں ترجیحی بنیادوں پر ڈیل کرتی تھیں۔
یہ ایک چھوٹا سا واقعہ ھے کہ اگر کوئی کام کرنا چاھے تو اس کیلئے مواقع ہی مواقع ہیں۔ ہمارے ملک کی آبادی کا 52 فیصد طبقہ خواتین پر مشتمل ھے جن کی اکثریت گھروں میں رہتی ہے۔ اگر وہ گھر کے اندر رہتے ہوئے بھی کام کاج کے مواقع ڈھونڈنا شروع کریں تو کوئی نہ کوئی کام کر ہی سکتی ہیں۔
دور کیوں جائیں، کچن کی ہی مثال لے لیں۔ اور ضروری نہیں کہ یہ کام صرف خواتین ہی کریں۔ مرد حضرات بھی اپنے گھر میں یا کسی چھوٹی سے دکان میں گھر کے کھانے پکانے کا کام شروع کرسکتے ہیں اور کسی بڑی مارکیٹ میں اپنے کسٹمرز بنا کر اپنا کاروبار چمکا سکتے ہیں۔
یہ کام بھی زیادہ سے زیادہ 10 ہزار میں شروع کیا جاسکتا ھے۔ شرط ایمانداری اور اخلاص ھے۔ اگر ان چیزوں پر عمل پیرا رہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ اللہ کاروبار میں برکت نہ ڈالے اور چند مہینوں کے اندر اندر آپ اچھی خاصی ماہانہ آمدن حاصل کرنا شروع ہوجائیں گے۔
حکومت اور سیاستدانوں کی طرف دیکھنا بند کریں۔ خود سے کوئی کام کاج شروع کریں چاھے وہ کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو۔ محنت اور لگن کسی بھی چھوٹے کام کو اونچا کرسکتی ھے

Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #               +92-300-2591223

Facebook :https://www.facebook.com/2mtanoli



--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment