٭٭ اسرائیل کیسے وجود میں آیا ؟؟؟ ٭٭ پہلی جنگ عظیم کے بعد جب عثمانی حکومت کو شکست ملی اور 1917 کو ہمیشہ کے لیےختم ہوگئی تو مغربی ممالک نے اپنے اپنے حصوں کو بانٹا تو فلسطین کی سرزمین برطانیہ کے حصے میں آئی اور وہیں سے برطانیہ نے شیطنت کی اور اسی سال یعنی 1917 میں برطانیہ کے وزیر خارجہ نے یہودیوں میں صاحب نفوذ آدمی[ لارڈ ]کو خط لکھا کہ برطانیہ چاہتا ہے کہ یہاں یہودی حکومت تشکیل دے ۔۔ یہی کام اسرائیلی حکومت کی ابتدا بنی ،1917 سے لے 1945 تک یہ کام آہستہ آہستہ شروع رہا اور مختلف ممالک میں بسنے والے یہودیوں کو فلسطین آنے اور وہاں رہنے کی ترغیب دلائی گئی اور لاکھوں یہودیوں نے مختلف ممالک سے ہجرت کرکے فلسطین کا رخ کیا یہ کام انہوں نے بہت چپکے سے کیا کیونکہ جنگ عظیم کے دوران عرب ممالک برطانیہ کے ساتھ تھے اس لیے نہیں چاہتے تھے کہ عربوں کو اس بات کا علم ہوجائے لیکن بعد میں پتہ چل گیا اور عربوں کو اس چیز کا علم ہوگیا کہ برطانیہ کیا چال چل رہا ہے اور اسی وقت عزالدین غسام فلسطینی نے ایک لشکر تشکیل دیااور دوسری طرف یہودیوں نے بھی ایک لشکر تشکیل دیا اور جنگ شروع ہوگئی ۔۔ انیس سو سنتالیس میں اقوام متحدہ نے ایک بیان جاری کیا جو ایک سراسرخیانت تھی کہ فلسطین کو دوحصوں میں تقسیم کیا جائے ایک حصہ فلسطین عربی اور دوسرا فلسطین یہودی یہاں پر آکر برطانیہ کا کام ختم ہوجاتا ہے کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ یہودی حکومت تشکیل دیں اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ تک پہنچائیں سو انہوں نے اپنی شیطانی چال چلی اور کامیاب ہوگیا لہذا برطانیہ نے 1948 میں اپنی فوج کے آخری دستے کو حیفاء بندرگاہ کےراستے واپس بلالیا ۔۔ یہودیوں نے بن گوریون کی رہبری میں ایک اعلامیہ نکالا کہ جس میں انہوں نے ایک مستقل یہودی حکومت کا اعلان کیا ٹھیک اسی دن جب یہ اعلان ہوا صرف گیارہ منٹ بعد امریکہ نے اس حکومت کو قبول کیا اور اعلان کیا کہ یہودی حکومت ایک مستقل حکومت ہے اس طرح یہ اسرائیلی حکومت وجود میں آئی ۔۔ دوسری طرف عربی ممالک کا رد عمل تھا اگرچہ پہلے پہلے بڑے جوش وخروش سے آئے جیسے مصر۔اردن ،شام ،لبنان اور عراق وغیرہ انہوں نے اسرائیل پر حملہ کردیا اورجولائی 1949 تک یہ جنگ جاری رہی یعنی ایک سال تک۔ اس جنگ کے آخرمیں اسرائیلی حکومت کے بعض علاقوں کو چھین لیا گیا مصر نے غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلیا اور اردن نے اورشلم کے بعض حصے پر قبضہ کرلیا اور اسی سال اعلان کیا گیا کہ فلسطینی جو فلسطین سے یہودیوں کی طرف سےملک بدرکیے گئے تھے واپس آجائیں ۔۔ لیکن بعد میں اچانک فرانس ،برطانیہ اور اسرائیل نے حملہ کردیا اور غزہ کی پٹی کو دوبارہ اسرائیل کے انڈر لے آئے اگر جس طرح عرب ممالک غیرت کے ساتھ آئے تھے اگر اسی طرح ڈٹے رہتے تو آج فلسطین کی یہ حالت نہ ہوتی 1959 میں یاسرعرفات نے ایک تحریک شروع کی تاکہ اسرائیل سے فلسطینی سرزمین کو واپس لیا جائے یہ سرد جنگ اور حرکت جاری رہی یہاں تک کہ1968 میں ناصر جو فلسطینی تحریک کا صدرتھا اس نے قیران بندرگاہ کو بند کرنے کا حکم دے دیا کیونکہ اسرائیل کے لیے مدد اور ایران کے شاہ کی طرف تیل اسی بندرگاہ کے ذریعے اسرائیل کو ملتا تھا اس نے اس بندرگاہ کو بند کردیا تاکہ اسرائیل کو مدد نہ مل سکے ۔۔ جس کے نتیجے میں اسرائیل نے ایک بہت بڑی جنگ مصر کے خلاف شروع کردی اور اس جنگ میں ۴۱۶مصری جنگی جہازوں کو تباہ کردیا لہذا مغربی ممالک کی پشت پناہی کی وجہ سے اسرائیل نے صحراء سینا ۔غزہ کی پٹی اور اسی طرح اورشلم پر قبضہ کرلیا جس کے نتیجے میں اسرائیل پہلے کی نسبت بہت بڑا ملک بن گیا اور بیت المقدس کا شرقی حصہ بھی اسرائیل کے قبضے میں چلاگیا اور مسجدالاقصی جو مسلمانوں کی تیسری بڑی اورمقدس مسجد ہے وہ بھی انہیں کے قبضے میں آگئی اور یہاں آکر یہودیوں نے اعلان کیا کہ اس مسجد اقصی کے نیچےحضرت سلمان کا معبد ہے لہذا مسجد اقصی کو شہید کردیاجائے لیکن بعد میں برطانیہ کی مداخلت کی وجہ سے روک دیا گیا ۔۔ اس وقت عربوں میں مایوسی کے بادل چھائے وہئے تھے اور وہ اس کوششیں میں لگ گئے کہ کسی طرح اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کیے جائیں اسی لیے مصر کے صدرسادات نے پہلی مرتبہ اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرلیا اور اس کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کردئیے جس کی وجہ سے عربوں کا وہ جوش وخروش بھی نہ رہا اور خود فلسطین کی آزادی کے لیے بننے والی تحریکیں بھی دم توڑتی نظر آرہی تھیں اور اسرائیل کا رعب سارے عرب ممالک پر بیٹھ گیا تھا اسی اثنا ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد اسلامی انقلاب سے متاثرہوکر ایک شیعہ تنظیم حزب اللہ کے نام سے ابھری جس نے بہت ہی تھوڑے عرصے میں بہت زیادہ کامیابیں حاصل کیں ۔۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کو بھی جوش آیا گویا کہ انقلاب اسلامی ایران نے ان میں ایک نئی روح پھونک دی ہو اور وہ نئے جذبے اور جوش سے اسرائیل کے خلاف صف آراء ہوگئے ۔۔ اسرائیل نے حزب اللہ کو ختم کرنے کےلیے لبنان پر حملہ کردیا جس کی فاش شکست کے بعد اسرائیل کا بنا بنایا غرورخاک میں مل گیا اور جوسپرطاقت ہونے کی وجہ سے جس نے تمام عربوں کو آگے لگایا ہوا تھا اور پوری دنیا میں جس کا خوف تھا چند مٹھی بھر حزب اللہ کے جوانوں سے شکست کھانے کے بعد ان کا پول کھل گیا اسرائیل کو ناقبل جبران نقصان اٹھانا پڑا اسی لیے جنگ کے بعد خود اسرائیل کے داخلی حالات خراب ہوگئے اور اس کے ساتھ ساتھ حماس اور دوسری فلسطینی متحرک تنظیموں کو حوصلہ ملا اور دوسرا امام خمینی کی طرف ہرسال ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے عنوان سے متعارف کروانا فلسطینی اور عربی جوانوں میں مزید حوصلے بڑھانے کاسبب بنا جس کے اثرات آج بھی دیکھے جاسکتے ہیں
٭٭٭ اس لئے آج فلسطین کے حق میں آواز اٹھانا ہرمسلمان کا حق ہے ۔۔
--
http://shoaibtanoli.wordpress.com/
Regards,
Muhammad Shoaib TaNoLi
Karachi Pakistan
Cell # +92-300-2591223
Facebook :https://www.facebook.com/2mtanoli
Twitter: tanolishoaib
Skype: tanolishoaib
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan
Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!
Pakistan Zindabad!
ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL
PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE
E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL
PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE
E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
No comments:
Post a Comment