Thursday, June 5, 2014

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ عزت‘ کھلی سڑک پر پڑی تھی۔



میں ان تماشائیوں کے بارے میں سوچ رہا تھا کہ وہ سنگساری کے اس دردناک منظر میں' اگر آگے بڑھ کر ایک نومولود بچے اور اس کی ماں کو سنگسار ہونے سے نہیں روک سکتے تھے' تو وہاں کھڑے ہو کر کیا دیکھ رہے تھے؟ کیا وہاں کسی مجرم کو سزا دی جا رہی تھی؟ کیا کسی ظالم سے حساب لیا جا رہا تھا؟ کیا کسی قاتل کو پکڑ کر اس کے بھیانک جرم پر زدوکوب کیا جا رہا تھا؟ اگر یہ سب کچھ نہیں تھا' تو تماشائی کیا دیکھ رہے تھے؟ 
فرزانہ کے شوہر نے' جس کے ساتھ اس نے محبت کی شادی کی تھی' تماشہ دیکھنے والے پولیس کانسٹیبلوں اور شہریوں کے سامنے گڑگڑاتے ہوئے التجائیں کیں' کوئی اس کی بیوی اور بچے کو بچا لے۔ وہ دہائیاں دیتے ہوئے پوچھ رہا تھا کہ ہمارے اس بچے کا کیا قصور ہے؟ جو ابھی دنیا میں ہی نہیں آیا؟ کم از کم اس کی خاطر ہی میری بیوی کو بچا لو۔ جب التجائیں کرتے ہوئے اس شخص نے تماشہ دیکھنے والے کانسٹیبل کے پیر پکڑ کر مدد کی التجا کی' تو جواب ملا ''یہ میری ڈیوٹی نہیں۔'' اس حواس باختہ شخص کو اپنی بے چارگی اور مظلومیت ثابت کرنے کے لئے کچھ اور نہ سوجھا تو اپنی قمیض اتار کر لوگوں کے پیروں میں رکھتے ہوئے رو رو کر کہنے لگا ''میرے پاس یہی ایک چیز ہے۔ میں کیا کر سکتا ہوں؟ مجھ پر رحم کرو۔ مجھ پر رحم کرو۔'' پتھر برسانے والوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ وہ اکیلا انہیں روک نہیں سکتا تھا۔ لڑکی کا باپ تھا۔ اس کے دو بھائی تھے۔ ان کے رشتے دار تھے۔ یہ سارے مل کر ایک نہتی' کمزور اور حاملہ لڑکی کو مکوں' ٹھڈوں اور ڈنڈوں سے پیٹ رہے تھے۔ مگر ان ہتھیاروں سے اسے موت نہیں آ رہی تھی۔ 20 کے لگ بھگ درندے' نہتی لڑکی کو ہر طریقے سے مار دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس کی جان نہیں نکل رہی تھی۔ آخر کار اس کے کسی سگے نے کہیں سے اینٹ ڈھونڈ نکالی اور اس کے سر پر مسلسل ضربیں لگانے لگا۔ یہ ترکیب کامیاب رہی۔ اس کا سر کچلا گیا۔ وہ دم توڑ گئی۔ تماشا ختم ہو گیا۔ تماشائی گھروں کو چلے گئے۔ قاتل خون میں لت پت مقتولہ کو سڑک پہ چھوڑ کر اس اطمینان کے ساتھ گھروں کو لوٹ گئے کہ انہوں نے اپنی عزت کا تحفظ کر لیا۔ مگر ان کی عزت' یعنی ان کی بیٹی کھلی سڑک پر پڑی تھی۔ زندہ نہیں تھی۔ لیکن تھی تو بیٹی۔ عزت کہاں بچی؟ 





--


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد


Long Live Pakistan


Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #     +92-300-2591223


Facebook    www.facebook.com/2mtanoli

Twitter:       tanolishoaib

Skype:        tanolishoaib




ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم

IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment