ایک اور ٹورازم کی شکل شاپنگ ٹورازم کے نام سے مشہور ھے جس میں ٹاپ پر دبئی اور بنکاک آتے ہیں۔ ان شہروں نے بڑے بڑے شاپنگ مالز اور ٹیکس فری برانڈڈ پراڈکٹس کے ذریعے شاپنگ ٹورازم کی بدولت اپنی معیشت کو بہت ترقی دے دی ھے۔
اللہ نے پاکستان کو ناردرن ایریاز کی شکل میں دنیا کے حسین ترین خطوں سے نوازا ھے۔ ہمارا سوات بلاشبہ پاکستان کا سوئیٹزلینڈ ھے۔ لیکن اگر آپ کبھی ان علاقوں کا سفر کرنا چاہیں، خاص کر فیملی اور خواتین کے ساتھ، تو آپ کو کئی بار سوچنا پڑتا ھے۔ ایک تو سفر ناہموار، جگہ جگہ سے سڑکیں ٹوٹی ہوئیں، پھر راستوں میں ناکافی سہولیات۔ ایک خاص مقام سے آگے آپ اپنی گاڑی میں نہیں جاسکتے۔ وہاں پہنچ کر آپ کو اپنی گاڑی پارک کرکے فور وھیلر ہائیر کرنا پڑتی ھے جو ایسے راستے سے گزرتی ھے کہ ہر آن آپ کے منہ سے کلمہ جاری ہوجاتا ھے کہ اب کھائی میں گرے یا سامنے سے آنے والی گاڑی سے ٹکرا گئے۔
اللہ اللہ کرکے اگر آپ اپنی مطلوبہ منزل پر پہنچ بھی جائیں تو کسی بھی پبلک مقام پر آپ کو ٹوائلٹ کی سہولت نظر نہیں آتی۔ بجائے اس کے کہ آپ مناظر کو انجوائے کریں، آپ اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھ کر کسی کونے کی تلاش شروع کردیتے ہیں، الغرض، غیرملکی تو درکنار، ایک پاکستانی بھی ایسے مقامات پر اپنی فیملی کے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہوتا۔
پچھلے مہینے عیدالفطر کے دن قصور میں تعینات پنجاب کے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کا ایک افسر ناردرن ایریاز میں سیر کیلئے چلا گیا۔ عید کے دن قصور میں بارش ہوگئی جس سے وہ پل ٹوٹ گیا جو حمزہ شہباز کے پولٹری فارم کو جاتا تھا۔ جیسے ہی پولٹری فارم جانے کا راستہ بند ہوا، چیف منسٹر ہاؤس سے چیف سیکرٹری اور پھر متعلقہ سیکرٹری سے ہوتے ہوئے ناردرن ایریاز میں سیر کرتے ہوئے اس افسر کے موبائل کھڑکنا شروع ہوگئے۔ نتیجے کے طور پر اسے غالباً ہیکی کاپٹر کے ذریعے فوراً قصور واپس بلایا گیا اور عید کے تیسرے دن تک وہ پل مرمت ہو کر بالکل ٹھیک ہوچکا تھا۔
جب حکمرانوں کی ترجیحات ٹورازم کی بجائے اپنے بزنس کو ٹھیک کرنا ہو تو ملک کیا خاک ترقی کرے گا؟
اسی طرح ہماری ملٹری نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹیز اور کینٹ کے علاقے تو جدید بنیادوں پر ڈیویلپ کرلئے لیکن اپنے 33 سالہ دور حکومت میں سوات، ناران، گلگت کو نظرانداز کئے رکھا۔
آج تک میں نے کسی بھی لبرل یا نام نہاد مذہبی طبقے کو ان مسائل کی نشاندہی کرتے نہیں دیکھا، کیونکہ ایسا کرنے سے عوام کے جزبات نہیں بھڑکتے اور وہ اپنا منجن نہیں بیچ سکتے۔ اس لئے یہ لوگ 68 سالوں سے قوم کو صرف لبرل اور مذہبی بحث میں ہی الجھائے ہوئے ہیں اور اپنی پیٹ پوجا جاری رکھے ہیں۔
حکمران طبقہ بشمول سیاستدان، بیوروکریسی اور ڈکٹیٹرز، لبرل اور مذہبی طبقات، سب کے سب حرام خور اور شیطان ہیں۔ جتنا جلد ان کے سحر سے باہر نکل آئیں، ملک اور عوام کیلئے اتنا ہی بہتر ہوگا۔
ورنہ ہاتھ میں پانی کی بوتل لے کر دریائے سوات کے کنارے کنارے چلتے رہیں اور کوئی کونہ ڈھونڈتے رہیں جہاں آپ "حاجت" سے فراغت پالیں!!!!
Regards,
Muhammad Shoaib TaNoLi
Cell#03002591223
HAPPY INDEPENDENCE DAY PAKISTAN-14 Aug-15
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.
No comments:
Post a Comment