سائنس کا مطلب علم ہے (جب تک کوئی اس سے بہتراصطلاح ملے) اور اسکا مطلب - مطالعہ کر کے کسی چیز کے بارے میں جاننا ہے،سائنس حصول علم کا ایک منظم ذریعہ ہے جس میں انسان براہ راست تجربے اور مشاہدے کے ذریعےسے سیکھتا ہے ۔سائنس کل کائنات کا علم ہے اور یہ علم انسان کا اجتماعی ورثہ ہے ۔ سائنس کا لفظ لاطینی کے scientia اور اسے قبل یونانی کے skhizein سے آیا ہے جسکے معنی الگ کرنا، چاک کرنا کے ہیں۔ ان مخصوص غیر فنونی علوم کے لیۓ جو انسان سوچ بچار حساب کتاب اور مطالعہ کے زریعے حاصل کرتا ہے، سائنس کے لفظ کا جدید استعمال سترہویں صدی کے اوائل سے سامنے آیا۔
سائنس اور آرٹس (فنیات) کی تفریق کچھ یوں کی جاسکتی ہے کہ آرٹس میں وہ شعبہ جات آجاتے ہیں جوکہ انسان اپنی قدرتی ہنر مندی اور صلاحیت کے زریعے کرتا ہے اور سائنس میں وہ شعبہ جات آتے ہیں جن میں سوچ بچار، تحقیق اور تجربات کر کے کسی شے کے بارے میں حقائق دریافت کۓ جاتے ہیں۔ سائنس اور آرٹس کے درمیان یہ حدفاصل ناقابلِ عبور نہیں کہ جب کسی آرٹ یا ہنر کا مطالعہ منظم انداز میں ہو تو پھر یہ اس آرٹ کی سائنس بن جاتا ہے ۔
ریاضیات
- ریاضی کا لفظ ریاضت سے بنا ہے جسکا مطلب ، سیکھنا یا مشق کرنا ، پڑھنا ہوتا ہے ، جبکہ انگریزی میں بھی mathematics کا لفظ یونانی کے mathema سے ماخوذ ہے جسکا مطلب سیکھنا یا پڑھنا ہے۔
علم الریاضی دراصل ، اعداد کے استعمال کے ذریعے مقداروں کے خواص اور ان کے درمیان تعلقات کی تحقیق اور مطالعہ کو کہا جاتا ہے، اسکے علاوہ اسمیں ساختوں ، اشکال اور تبدلات سے مطعق بحث بھی کی جاتی ہے۔ اس علم کے بارے میں گمان غالب ہے کہ اسکی ابتداء یا ارتقاع دراصل گننے ، شمار کرنے ، پیمائش کرنے اور اشیاء کی اشکال و حرکات کا مطالعہ کرنے جیسے بنیادی عوامل کی تجرید (abstraction) اور منطقی استدلال (logical reasoning) کے زریعے ہوا۔
ریاضی داں ، ان تصورات و تفکرات کی جو اوپر درج ہوۓ ہیں ، چھان بین کرتے ہیں اور ان سے متعلق بحث کرتے ہیں ۔ انکا مقصد نۓ گمان کردہ خیالات (conjectures) کے لیۓ صیغے (formulae) اخذ کرنا ہوتا ہے ، اور پھر احتیاط سے چنے گۓ مسلمات (axioms) اور تعریفوں اور قواعد کی مدد سے ریاضی کے اخذ کردہ صیغوں کو درست ثابت کرنا ہوتا ہے۔
بنیادی قسم کی ریاضی کی معلومات کا استعمال زمانہ قدیم سے ہی مشتہر ہے اور قدیم مصر ، بین النہرین و قدیم ہندوستان کی تہذیبوں میں اسکے آثار ملتے ہیں (دیکھیۓ تاریخ ریاضی) ۔ آج دنیا بھر میں علم ریاضی سائنس ، ہندسیات (engineering) ، طب اور معاشیات سمیت تمام شعبہ ہاۓ علم میں استعمال کیا جارہا ہے اور ان اہم شعبہ جات میں استعمال ہونے والے ریاضی کو عموما نفاذی ریاضی (applied mathematics) کہا جاتا ہے کہ ان شعبہ جات پر ریاضی کا نفاذ کرکے اور ریاضی کی مدد لے کر نہ صرف نئے ریاضیاتی پہلوؤں کی دریافتوں کا راستہ کھل جاتا ہے بلکہ بعض اوقات ریاضی اور دیگر شعبہ جات کے ادغام یا ملاپ سے ایک بالکل نیا شعبہ علم وجود میں آجانے کی مثالیں بھی موجود ہیں۔
--
میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے
http://shoaibtanoli.wordpress.com/
Regards
M Shoaib TaNoLi
Karachi Pakistan
Email@ shoaib.tanoli@gmail.com
Cell # +92-300-2591223
Facebook :https://www.facebook.com/mtanoli
SKYPE: shoaib.tanoli2
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan
Pakistan Zindabad!
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL
PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE
E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
No comments:
Post a Comment