اسلام دشمن پاکستان دشمن لوگوں کا اصل روپ جو معصوم بچی کو قتل کرنے نکلے ھیں ۔ اسلام میں تعلیم حاصل کرنا مرد اور عورت دونوں پر فرض ھے پھر یہ کون سے اسلام کی باتیں کرتے ھیں۔ طالبان نے سوات میں بے شمار سکولوں کو بم دھماکوں سے تباہ کیا۔
ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز اٹھائ اور آج اس کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ کون سے طالبان ھیں یہ تو انسان بھی نہی یہ تو مسلمان بھی نہی ۔ مسلمان تو تعیلم کو عام کرتا ھے مسلمان تو جہالت کو ختم کرتا ھے اسلام میں مرد عورت دونوں کے لیے علم حاصل کرنا فرض ھے پھر یہ طالبان کون ھیں یہ کوئ مشکل سوال نہں ھے اسکا جواب سب کو آتا ھے اور آنا چایے
یہ اسلام دشمن پاکستان دشمن ھیں جو انڈیہ اور امریکہ کے اشاروں پر ناچتے ھیں اور پاکستان کے اداروں علما سیاست دانوں اور پاکستان کے لیے کام کرنے والوں کو نشانہ بناتے ھیں
طالبان نہ مسلمان کیا انسان کہلانے کے لائق بھی نہی ۔ ان کا اصل روپ پہچانے جو تعلیم کے دشمن جو عورتوں بچیوں کے دشمن، پاکستان کے دشمن اور پاکستانیوں کے دشمن ھیں۔
ھم پاکستان آرمی سے یہ التیجا کرتے ھیں کہ انکو پکڑ پکڑ کہ مار ڈالو اس فتنہ تحریک طالبان کا ھم جڑ سے خاتمہ جاھتے ھیں جو ھمارے بچوں ھمارے دھرتی ھمارے اداروں ھمارے پاکستان کے دشمن اور سب سے بڑے بات اسلام کے دشمن ھیں
ظالبان نے ملالہ یوسف زئی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
===================================تحریک ظالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملالہ یوسف زئی نے طالبان کے خلاف منفی پراپگینڈہ کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے انھیں حملے کا نشانہ بنایا گیا. واضع رہے کہ تیرہ سالہ ملالہ یوسف زئی نے سوات میں خواتین کی تعلیم پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی اور مشکل دور میں ہار نہیں مانی۔ ملالہ کی اس جرات کو ملکی اور عالمی سطح پر سراہا گیا اور ایوارڈ دیے گئے۔ ملالہ یوسف زئی آج اپنے سکول سے گھر جا رہی تھی کہ گلدہ کے مقام پر نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے ملالہ اور ایک اور طالبہ شازیہ زخمی ہو گئی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملالہ سکول سے چھٹی کے بعد وین میں بیٹھی تھی۔ دو مسلح افراد نے وہاں موجود طالبات سے پہلے خوشحال پبلک سکول اور پھر ملالہ یوسفزئی کا پوچھا۔ پولیس کے مطابق مسلح افراد نے ملالہ یوسف زئی کو پہچان کر گاڑی پر فائرنگ کی۔ ملالہ یوسفزئی کو ابتدائی طبی امداد کے لیے سدو ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم بعد ازاں انھیں پشاور منتقل کردیا گیا جہاں ان کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں. ڈاکٹروں کے مطابق ملالہ کو ایک گولی لگی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ملالہ یوسف زئی کے والد نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی جلد صحت یابی کےلئے دعا کریں. دہشتگردی کا نشانہ بننے والی ملالہ یوسف زئی کو بچوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے پر حکومت پاکستان نے تمغہ جرات عطا کیا، کمسن طالبہ کو عالمی امن ایوارڈ کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔ ملالہ کا تعلق وادی سوات کے شہر مینگورہ سے ہے۔ وہ علاقہ جو دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ دو ہزار نو میں فوجی آپریشن سے پہلے جب مولوی فضل اللہ کے حامی طالبان عسکریت پسندوں کا وادی کے بیشتر علاقوں پر کنٹرول تھا اور انہوں نے لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اس زمانے میں مینگورہ سے روزانہ گلا کٹی یا پھر بجلی کے کھمبوں اوردرختوں پر لٹکی ہوئی لاشیں ملتی تھیں ان حالات میں ملالہ یوسف زئی نے کم سن ہوتے ہوئے بھی انتہائی جرات کا مظاہرہ کیا اور'گل مکئی' کے فرضی نام سے برطانوی ریڈیو کے لئے باقاعدگی سے ڈائری لکھنا شروع کر دی۔ اپنے علاقے میں جاری ظلم وستم کو بیان کرتی اس ڈائری کو اتنی شہرت ملی کہ جلد ہی مقامی اور بین الاقوامی میڈیا نے بھی اس کی کوریج شروع کر دی ملالہ پر میڈیا کے دو بین الاقوامی اداروں نے دستاویزی فلمیں بھی بنائیں۔ وفاقی اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے ملالہ یوسف زئی کے لئے پانچ پانچ لاکھ روپے اورامن ایوارڈ کا بھی اعلان کیا۔ ملالہ یوسف زئی کو ہالینڈ کی بین الاقوامی تنظیم' ِکڈز رائٹس' کی طرف سے انٹرنیشنل چلڈرن پیس پرائز' کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں سیاستدان بننا چاہتی ہیں۔
--
ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز اٹھائ اور آج اس کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ کون سے طالبان ھیں یہ تو انسان بھی نہی یہ تو مسلمان بھی نہی ۔ مسلمان تو تعیلم کو عام کرتا ھے مسلمان تو جہالت کو ختم کرتا ھے اسلام میں مرد عورت دونوں کے لیے علم حاصل کرنا فرض ھے پھر یہ طالبان کون ھیں یہ کوئ مشکل سوال نہں ھے اسکا جواب سب کو آتا ھے اور آنا چایے
یہ اسلام دشمن پاکستان دشمن ھیں جو انڈیہ اور امریکہ کے اشاروں پر ناچتے ھیں اور پاکستان کے اداروں علما سیاست دانوں اور پاکستان کے لیے کام کرنے والوں کو نشانہ بناتے ھیں
طالبان نہ مسلمان کیا انسان کہلانے کے لائق بھی نہی ۔ ان کا اصل روپ پہچانے جو تعلیم کے دشمن جو عورتوں بچیوں کے دشمن، پاکستان کے دشمن اور پاکستانیوں کے دشمن ھیں۔
ھم پاکستان آرمی سے یہ التیجا کرتے ھیں کہ انکو پکڑ پکڑ کہ مار ڈالو اس فتنہ تحریک طالبان کا ھم جڑ سے خاتمہ جاھتے ھیں جو ھمارے بچوں ھمارے دھرتی ھمارے اداروں ھمارے پاکستان کے دشمن اور سب سے بڑے بات اسلام کے دشمن ھیں
ظالبان نے ملالہ یوسف زئی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
===================================تحریک ظالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملالہ یوسف زئی نے طالبان کے خلاف منفی پراپگینڈہ کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے انھیں حملے کا نشانہ بنایا گیا. واضع رہے کہ تیرہ سالہ ملالہ یوسف زئی نے سوات میں خواتین کی تعلیم پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی اور مشکل دور میں ہار نہیں مانی۔ ملالہ کی اس جرات کو ملکی اور عالمی سطح پر سراہا گیا اور ایوارڈ دیے گئے۔ ملالہ یوسف زئی آج اپنے سکول سے گھر جا رہی تھی کہ گلدہ کے مقام پر نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے ملالہ اور ایک اور طالبہ شازیہ زخمی ہو گئی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملالہ سکول سے چھٹی کے بعد وین میں بیٹھی تھی۔ دو مسلح افراد نے وہاں موجود طالبات سے پہلے خوشحال پبلک سکول اور پھر ملالہ یوسفزئی کا پوچھا۔ پولیس کے مطابق مسلح افراد نے ملالہ یوسف زئی کو پہچان کر گاڑی پر فائرنگ کی۔ ملالہ یوسفزئی کو ابتدائی طبی امداد کے لیے سدو ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم بعد ازاں انھیں پشاور منتقل کردیا گیا جہاں ان کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں. ڈاکٹروں کے مطابق ملالہ کو ایک گولی لگی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ملالہ یوسف زئی کے والد نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی جلد صحت یابی کےلئے دعا کریں. دہشتگردی کا نشانہ بننے والی ملالہ یوسف زئی کو بچوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے پر حکومت پاکستان نے تمغہ جرات عطا کیا، کمسن طالبہ کو عالمی امن ایوارڈ کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔ ملالہ کا تعلق وادی سوات کے شہر مینگورہ سے ہے۔ وہ علاقہ جو دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ دو ہزار نو میں فوجی آپریشن سے پہلے جب مولوی فضل اللہ کے حامی طالبان عسکریت پسندوں کا وادی کے بیشتر علاقوں پر کنٹرول تھا اور انہوں نے لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اس زمانے میں مینگورہ سے روزانہ گلا کٹی یا پھر بجلی کے کھمبوں اوردرختوں پر لٹکی ہوئی لاشیں ملتی تھیں ان حالات میں ملالہ یوسف زئی نے کم سن ہوتے ہوئے بھی انتہائی جرات کا مظاہرہ کیا اور'گل مکئی' کے فرضی نام سے برطانوی ریڈیو کے لئے باقاعدگی سے ڈائری لکھنا شروع کر دی۔ اپنے علاقے میں جاری ظلم وستم کو بیان کرتی اس ڈائری کو اتنی شہرت ملی کہ جلد ہی مقامی اور بین الاقوامی میڈیا نے بھی اس کی کوریج شروع کر دی ملالہ پر میڈیا کے دو بین الاقوامی اداروں نے دستاویزی فلمیں بھی بنائیں۔ وفاقی اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے ملالہ یوسف زئی کے لئے پانچ پانچ لاکھ روپے اورامن ایوارڈ کا بھی اعلان کیا۔ ملالہ یوسف زئی کو ہالینڈ کی بین الاقوامی تنظیم' ِکڈز رائٹس' کی طرف سے انٹرنیشنل چلڈرن پیس پرائز' کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں سیاستدان بننا چاہتی ہیں۔
--
میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے
http://shoaibtanoli.wordpress.com/
Regards
M Shoaib TaNoLi
Karachi Pakistan
Email@ shoaib.tanoli@gmail.com
Cell # +92-300-2591223
Facebook :https://www.facebook.com/mtanoli
SKYPE: shoaib.tanoli2
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan
Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!
Pakistan Zindabad!
ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL
PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE
E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL
PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE
E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
No comments:
Post a Comment