، سیڑھی اور آزادی
یہ درست ہے کہ آج کا پاکستان ہر طرح کی لاقانونیت میں مبتلا ہے۔اٹھارہ کروڑ لوگ ہر صبح یہ خدشہ لے کر اٹھتے ہیں کہ کہیں آج کچھ اور برا نہ ہو جائے۔یہ ٹھیک ہے کہ اس ملک کی بے حال اکثریت کو ریاست نے'جہاں رہو خوش رہو' کی دعا دے کر اپنے حال پر چھوڑ رکھا ہے۔لیکن اس گئی گذری صورت کے باوجود پاکستانیوں کو بہت سی ایسی آزادیاں اور سہولتیں حاصل ہیں جنہیں بہت سے ممالک میں آج بھی عیاشی یا مہم جوئی سمجھا جاتا ہے۔
مثلاً پاکستان میں کہنے سننے دیکھنے کی آزادی،
پاکستان اگرچہ صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے پھر بھی میڈیا جسے چاہے رگیدنے کا موقع نکال ہی لیتا ہے۔بڑھتے ہوئےشدت پسند رجحانات کے باوجود مصنف، ڈرامچی، اداکار، مصور اور رقاص سسٹم کے بخیے ادھیڑ سکتے ہیں اور اسے اب بھی روزمرہ زندگی کا لازمی اور معمول کا حصہ سمجھ کر فار گرانٹڈ لیا جاتا ہے۔ لیکن بیشتر مشرقِ وسطائی، ایشیائی، روسی، افریقی اور لاطینی میڈیا اور اہلِ ہنر کے لیے اس سے آدھی آزادی آج بھی ایک خواب ہے۔کئی ممالک میں ڈش انٹینا غیرقانونی ہے اور انٹرنیٹ کی سٹریم بھی جاسوس نگاہوں سے بچ کر نہیں گذر سکتی۔
پاکستان میں صنعتِ لطائف سازی،
اس تناظر میں صدر آصف علی زرداری پاکستان کے ایس ایم ایس بازوں کی محبوب شخصیت ہیں۔لیکن شاہ عبداللہ، آیت اللہ خامنای، کم یونگ ال، راجہ مہندرا پکسے اور نور سلطان نذر بایوف سمیت بیسیوں حکمرانوں کے لطائف زرا ان کی رعایا ایس ایم ایس پر بھیج کر تو دیکھے۔بھیجنے والا موبائل فون سمیت اگلے روز کسی کو نظر آجائے تو معجزہ سمجھئے گا۔
بحرین کو ہی لے لیں جہاں گذشتہ ہفتے ہی ایک بائیس سالہ شاعرہ آیت القرمزی کو یہ حکومت مخالف نظم لکھنے اور کھلے عام پڑھنے کی پاداش میں ایک سال سزائے قید سنا دی گئی۔
سنو ہم لوگ وہ ہیں
جو کبھی محلوں میں رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے
نہ ایوانوں میں گردش کی تمنا دل میں پلتی ہے
ہماری جستجو ہے بس خودی زندہ رہے ہم میں
ہماری جنگ ہے افلاس سے
کہ ہم وہ لوگ ہیں جن کا اسلحہ
بس امن ہے صرف امن
یہ ظلمت کی جڑوں کو کاٹ ڈالے گا
سو ظالم کو کھٹکتا ہے
ہماری اور سب لوگوں کی یہ بد بختی
ہمیشہ کے لیے کب ہے
پاکستان میں آزادیِ احتجاج،
آج کے پاکستان میں مسئلہ حل ہو نہ ہو لیکن کوئی بھی سڑک پر ٹائر جلا سکتا ہے، دھرنا دے سکتا ہے، سرکاری املاک پر پتھراؤ کر سکتا ہے، ریلی نکال سکتا ہے اور پھٹے پے کھڑے ہو کر جہاں چاہے تقریر کر سکتا ہے۔
زرا سرکاری حکام کی جانب سے تحریری اجازت کے بغیر ایسی عیاشی مناما، ہوانا، ہنوئی، بیجنگ، ماسکو، اشک آباد یا مسقط وغیرہ میں تو فرمائیے۔ کھال میں بھوسہ نہ بھروا دیا جائے تو بات ہی کیا ہے۔
پاکستان میں ووٹ کی آزادی،
پاکستان کا انتخابی نظام جتنا بھی لنگڑا لولا سہی پھر بھی کثیر الجماعتی ہے اور بوگس انتخابی فہرستوں کے باوجود بھانت بھانت کا امیدوار انتخابی مہم چلانا اپنا پیدائشی حق سمجھتا ہے۔لیکن ایران میں صرف وہی امیدوار انتخابات میں کھڑا ہوسکتا ہے جسے اعلیٰ سرکاری مذہبی قیادت نے چھان بین کے بعد اجازت دی ہو۔قزاقستان، ازبکستان، کرغیزیہ اور تاجکستان جیسے ممالک کی انتخابی دوڑ میں صرف ایک ہی گھوڑا دوڑتا ہے۔
کینیا، یوگنڈا ، کانگو، زمبابوے، موزمبیق یا مڈغاسگر جیسے ممالک میں کہنے کو کثیر الجماعتی نظام ہے لیکن حکمراں پارٹی کے زیادہ تر امیدواروں کا بلامقابلہ منتخب ہو جانامعمول ہے۔بس سرکاری کارندے مخالف امیدوار سے صرف یہ درخواست کرتے ہیں کہ جنابِ والا آپ ہمارے حق میں بیٹھنا پسند کریں گے یا پھر لیٹنا پسند کریں گے۔جبکہ مشرقِ وسطی کے کئی ممالک میں عام انتخابات کی اصطلاح ہی بدعت سمجھی جاتی ہے۔
پاکستان میں ڈرائیونگ کی آزادی،
سعودی عرب میں انیس سو نوے میں سینتالیس خواتین کو کار ڈرائیو کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا اور اکیس برس کے لیے خاموشی چھا گئی۔لیکن گذرے جمعے بیسیوں سعودی خواتین نے یہ پابندی اجتماعی طور پر توڑتے ہوئےگاڑیاں ڈرائیو کر کے امتیازی قوانین کو چیلنج کیا۔
کیا آج کے لاہور، کراچی، اسلام آباد یا پشاور میں کسی متوسط خاتون کو یہ بات سمجھائی جا سکتی ہے کہ ڈرائیونگ کی آزادی کروڑوں عورتوں کے لیے کتنا بڑا خواب ہے۔
پر عجب ہے کہ جن کے پاس یہ آزادیاں نہیں وہ ان کی خاطر مار کھانے، جیل جانے اور مرنے کے لیے بھی آمادہ ہیں اور جنہیں یہ آزادیاں جیسےتیسے میسر ہیں وہ انہیں ایک مضبوط سیڑھی بنا کر اور اوپر جانے کے بجائے سیڑھی کو ہی سانپ سمجھ رہے ہیں یا سانپ بتا رہے ہیں۔
--
With Good Regards
M SHOAIB TANOLI
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan
Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!
Thank you for your assistance.
حضرات محترم: میری ایمیلز میری ذاتی پسند ہوتی ہیں، جنکا مقصد آپ سے رابطہ، دوسری ثقافتوں سے آگاہی، علم اور معلومات کا پھیلانا مقصود ہوتا ہے، اگر آپ کو ناگوار گزرتی ہوں تو ضرور آگاہ کیجیئے
A feedback on reasons will help us improve. We appreciate your feedback.This is an e-mail from TaNoLi and may contain confidential information.
If you are not the intended recipient and you receive this e-mail by mistake,
you are not allowed to use the information,to copy it or distribute it further.
Please notify us and return it to TaNoLi by e-mail and delete all attachments.
I am Pakistani and I am Just Like You
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
No comments:
Post a Comment