Sunday, April 6, 2014

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ پاکستان کے لیے ایک سبق



پاکستان کے لیے ایک سبق

=================



یوکرائن کے صدر نے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے کیا کہاَ ایٹم بم ہوتا تو آج خوار نہ ہوتے

کاش ایٹمی پروگرام ختم نہ کیا ہوتا یوکرائن 


کیف(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین کے صدر اولیکسیندر ٹرچی نوو نے کہا ہے کہ ہم نے ایٹم بم سے دست بردار ہوکر غلطی کی ہے اور صرف اس کمزوری کے باعث یہ خطرہ موجود ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرائن پر قبضہ کر سکتا ہے ۔ان کا کہنا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے کہنے پر جب یوکرائن نے ایٹم بم اور ایٹمی اسلحہ سے دست برداری کا فیصلہ کیا تھا تب ہر ملک ہمارے ساتھ یقین دہانی کروارہا تھا

لیکن اب کوئی بھی ہماری مدد کرنے کو تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اتوار کے روزہونے والے ریفرنڈم کے بعد یہ خطرہ موجود ہے کہ روس کسی بھی وقت بہانا بنا کر یوکرائن پر چڑھ دوڑے گا۔

=================

دوسری جانب نیم خودمختار خطے کریمیا کی پارلیمان نے پیر کو باضابطہ آزادی کا اعلان کر دیا ہے ،روس میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی ہے لیکن امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔صدر اوباما نے روس کے سات اہلکاروں پر پابندیاں لگا دیںہیں جبکہ یورپی یونین نے کریمیا اور روس کے 21اہلکاروں کے اثاثے منجمد کرتے ہوئے ان پر سفری پابندیاں بھی لگا دی ہیں۔ان اہلکاروں کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے کریمیا کے ریفرنڈم میں روس سے الحاق میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اتوار کو ہونے والے ریفرینڈم کے بعد اعلان کیا گیا ہے جس میں تقریبا 97 فی صد ووٹروں نے کریمیا کے خطے کو یوکرائن سے علیحدہ کرکے روس میں شامل ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔


یوکرائن کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ان نتائج کو تسلیم نہیں کرتی۔امریکہ اور یورپی یونین نے روس میں شامل ہونے کے لیے کیے جانے والے ریفرینڈم کو یوکرائن اور بین الاقوامی قوانین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے غیرقانونی کہا ہے۔انہوں نے ماسکو کے خلاف پابندی لگانے کا بھی عہد کیا ہے۔واضح رہے کہ یوکرائن کا علاقے کریمیا فروری کے اواخر سے روسی حامی فوجیوں کے قبضے میں ہے۔


ماسکو کا کہنا ہے کہ یہ روس حامی فوجی 'سیلف ڈیفنس فورس ہیں اور روس کے براہ راست کنٹرول میں نہیں ہیں'۔دریں اثنا یوکرائن کی پارلیمان نے دارالحکومت کیف میں باضابطہ طور پر 40 ہزار فوجیوں کو جزوی طور پر اکٹھا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وہ ان حالات کو 'جنگی حالات' کہتا ہے۔


-- Photo: ‎پاکستان کے لیے ایک سبق  =================  یوکرائن کے صدر نے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے کیا کہاَ ایٹم بم ہوتا تو آج خوار نہ ہوتے  کاش ایٹمی پروگرام ختم نہ کیا ہوتا یوکرائن     کیف(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین کے صدر اولیکسیندر ٹرچی نوو نے کہا ہے کہ ہم نے ایٹم بم سے دست بردار ہوکر غلطی کی ہے اور صرف اس کمزوری کے باعث یہ خطرہ موجود ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرائن پر قبضہ کر سکتا ہے ۔ان کا کہنا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے کہنے پر جب یوکرائن نے ایٹم بم اور ایٹمی اسلحہ سے دست برداری کا فیصلہ کیا تھا تب ہر ملک ہمارے ساتھ یقین دہانی کروارہا تھا  لیکن اب کوئی بھی ہماری مدد کرنے کو تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اتوار کے روزہونے والے ریفرنڈم کے بعد یہ خطرہ موجود ہے کہ روس کسی بھی وقت بہانا بنا کر یوکرائن پر چڑھ دوڑے گا۔  =================  دوسری جانب نیم خودمختار خطے کریمیا کی پارلیمان نے پیر کو باضابطہ آزادی کا اعلان کر دیا ہے ،روس میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی ہے لیکن امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔صدر اوباما نے روس کے سات اہلکاروں پر پابندیاں لگا دیںہیں جبکہ یورپی یونین نے کریمیا اور روس کے 21اہلکاروں کے اثاثے منجمد کرتے ہوئے ان پر سفری پابندیاں بھی لگا دی ہیں۔ان اہلکاروں کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے کریمیا کے ریفرنڈم میں روس سے الحاق میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اتوار کو ہونے والے ریفرینڈم کے بعد اعلان کیا گیا ہے جس میں تقریبا 97 فی صد ووٹروں نے کریمیا کے خطے کو یوکرائن سے علیحدہ کرکے روس میں شامل ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔    یوکرائن کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ان نتائج کو تسلیم نہیں کرتی۔امریکہ اور یورپی یونین نے روس میں شامل ہونے کے لیے کیے جانے والے ریفرینڈم کو یوکرائن اور بین الاقوامی قوانین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے غیرقانونی کہا ہے۔انہوں نے ماسکو کے خلاف پابندی لگانے کا بھی عہد کیا ہے۔واضح رہے کہ یوکرائن کا علاقے کریمیا فروری کے اواخر سے روسی حامی فوجیوں کے قبضے میں ہے۔    ماسکو کا کہنا ہے کہ یہ روس حامی فوجی 'سیلف ڈیفنس فورس ہیں اور روس کے براہ راست کنٹرول میں نہیں ہیں'۔دریں اثنا یوکرائن کی پارلیمان نے دارالحکومت کیف میں باضابطہ طور پر 40 ہزار فوجیوں کو جزوی طور پر اکٹھا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وہ ان حالات کو 'جنگی حالات' کہتا ہے۔‎

میرے کارواں میں شامل کوئی کم ظرف نہیں ہے
جو نہ مٹ سکے وطن پر وہ میرا ہمسفر نہیں ہے


Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #               +92-300-2591223

Facebook :https://www.facebook.com/2mtanoli

Twitter:     tanolishoaib

Skype:    tanolishoaib


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد


Long Live Pakistan

Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم

IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE




--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment