Friday, November 30, 2012

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ WoW Team Work


 

Team Work


Join Gevo Group











Regards.,
 
WAQAR SHAFI
I. T. PROFESSIONAL
KARACHI-PAKISTAN.
Email Me: waqar.shafi@gmail.com

--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ پاکستان بچانا ہے ، اندھیروں کو مٹانا ہے ، کالا باغ ڈیم بنانا ہے ۔



پاکستان بچانا ہے ، اندھیروں کو مٹانا ہے ، کالا باغ 




ڈیم بنانا ہے 



--

 

ڈیم کےلئے پہلی تجویز قائداعظمؒ نے 1948ءمیںدی تھی۔ اس پر باقاعدہ کام 1953ءمیں شروع ہوا۔ اس ڈیم میں دریائے

 سندھ کے علاوہ دریائے کابل، کنڑ، سوات، دیر اور سواں کا پانی بھی جمع ہو سکتا ہے۔ اس ڈیم کی بالائی سطح کی اونچائی 

سطح سمندر سے 925 فٹ رکھی گئی تھی۔ صوبہ سرحد کو راضی کرنے کےلئے اسکی اونچائی کم کرکے 915 فٹ کر دی 

گئی۔ اس کا سپل وے پیندے سے 50 فٹ نیچے ہے جس کی وجہ سے سلٹ جمع ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا' چنانچہ اس کی  

لائف لا محدود ہے۔ ڈیم سے 3600 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔ بعد میں بجلی کی پیداوار کو 4500 میگا واٹ تک بڑھایا جا سکتا 

ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین(ڈیم)نے باقائدہ سروے اور تحقیق کے بعد کالا باغ ڈیم کو دنیا کا موزوں ترین ڈیم قرار دیا ہے۔ ان ماہرین

 میں ڈاکٹر پیٹر لیف نک بھی شامل ہیں جو 1965ءمیں ورلڈ بینک کی مطالعاتی ٹیم کے اہم رکن تھے۔ انکے علاوہ عالمی شہرت 

یافتہ ڈاکٹر ساویج بھی کالا باغ ڈیم کی جگہ اور سائیٹ کو موزوں ترین قرار دے چکے ہیں۔ ان ممتاز ماہرین نے اس دشوارگزار 

علاقے کا ایک عرصہ تک سروے کیا اور نتائج اخذ کرتے ہوئے اسے دنیا کی موزوں ترین سائیٹ قرار دیا۔ ڈیم کی تعمیر میں

 زیر آب آنےوالی قابل کاشت اراضی 27500 ایکڑ میں سے 24500 ایکڑپنجاب اور3000ایکڑ صوبہ سرحد کی ہوگی۔ ڈیم 

کےلئے حاصل کردہ کل رقبہ 159712 ایکڑ ہے جس میں سے پنجاب کا 100399 ایکڑ(67%) اور صوبہ خیبرPk کا 

59333 ایکڑ(33%) ہوگا۔

کالا باغ ڈیم سے 40کلو میٹر بہ جانب مشرق پیر پہائی کے مقام پر سٹاف کالونیز، دفاتر، واپڈا لاجز، ہسپتال، سکول اور پاور

 ہاو¿س کےلئے عمارتیں تعمیر ہو چکی ہیں۔ کروڑوں ڈالر کی لاگت سے خریدی گئی مشینری کھلے آسمان کے نیچے پڑی 

خراب ہو رہی ہے۔ سڑکیں اور ریلوے ٹریک تک بن چکا ہے۔




۔اگر وقت پر ڈیم بن جاتا تو ہم ابتک ایک کھرب ڈالر کا منافع کما چکے ہوتے۔ معیشت میں بہتری کا گراف الگ ہوتا۔


ضیاءالحق کے دورمیں جنرل فضل حق کی مخالفت کے باوجود پاکستان کے وزیراعظم محمد خان جونیجو نے کالا باغ ڈیم کےلئے اپنی کوششوں کو جاری رکھا۔ آصف

 زرداری کا تعلق بھی سندھ سے ہے۔ انہیں بھی ان کوششوں کا ضرورعلم ہوگا۔ جو انھوں نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کےلئے کی تھیں۔ اس سلسلہ میں چاروں صوبوں کے چیف 

جسٹس صاحبان کی کمیٹی بھی بنائی گئی۔ جن کے ذمہ اس ڈیم کا ہر لحاظ سے جائزہ لینا تھا۔ چاروں چیف جسٹس صاحبان نے اس ڈیم کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ اس میں

 سندھ کے چیف جسٹس بھی شامل تھے۔ چیف جسٹس صاحبان نے تمام صوبوں کے اعتراضات بھی سنے تھے۔ سندھ کی ڈیم مخالف لابی صوبہ سرحد کی طرف سے ولی 

خان کی مخالفت کے بعد وجود میں آئی تھی۔ کیوں؟ اس میں بعض مفاد پرست حلقوں اور اندونی اور بیرونی کمپنیوں کا ہاتھ نظر انداز نہیں کیا جا سکتا


میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

 

M Shoaib TaNoLi


Karachi Pakistan


Email@            shoaib.tanoli@gmail.com
Cell #               
+92-300-2591223

Facebook :           https://www.facebook.com/mtanoli

Twitter:                  tanolishoaib

Skype:                     shoaib.tanoli2

Linkedn:             http://www.linkedin.com/profile/view?id=60781943&trk=tab_pro


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan


Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you    unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com


--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

Thursday, November 29, 2012

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ ، سیڑھی اور آزادی

، سیڑھی اور آزادی

یہ درست ہے کہ آج کا پاکستان ہر طرح کی لاقانونیت میں مبتلا ہے۔اٹھارہ کروڑ لوگ ہر صبح یہ خدشہ لے کر اٹھتے ہیں کہ کہیں آج کچھ اور برا نہ ہو جائے۔یہ ٹھیک ہے کہ اس ملک کی بے حال اکثریت کو ریاست نے'جہاں رہو خوش رہو' کی دعا دے کر اپنے حال پر چھوڑ رکھا ہے۔لیکن اس گئی گذری صورت کے باوجود پاکستانیوں کو بہت سی ایسی آزادیاں اور سہولتیں حاصل ہیں جنہیں بہت سے ممالک میں آج بھی عیاشی یا مہم جوئی سمجھا جاتا ہے۔

مثلاً پاکستان میں کہنے سننے دیکھنے کی آزادی،

پاکستان اگرچہ صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے پھر بھی میڈیا جسے چاہے رگیدنے کا موقع نکال ہی لیتا ہے۔بڑھتے ہوئےشدت پسند رجحانات کے باوجود مصنف، ڈرامچی، اداکار، مصور اور رقاص سسٹم کے بخیے ادھیڑ سکتے ہیں اور اسے اب بھی روزمرہ زندگی کا لازمی اور معمول کا حصہ سمجھ کر فار گرانٹڈ لیا جاتا ہے۔ لیکن بیشتر مشرقِ وسطائی، ایشیائی، روسی، افریقی اور لاطینی میڈیا اور اہلِ ہنر کے لیے اس سے آدھی آزادی آج بھی ایک خواب ہے۔کئی ممالک میں ڈش انٹینا غیرقانونی ہے اور انٹرنیٹ کی سٹریم بھی جاسوس نگاہوں سے بچ کر نہیں گذر سکتی۔

پاکستان میں صنعتِ لطائف سازی،

اس تناظر میں صدر آصف علی زرداری پاکستان کے ایس ایم ایس بازوں کی محبوب شخصیت ہیں۔لیکن شاہ عبداللہ، آیت اللہ خامنای، کم یونگ ال، راجہ مہندرا پکسے اور نور سلطان نذر بایوف سمیت بیسیوں حکمرانوں کے لطائف زرا ان کی رعایا ایس ایم ایس پر بھیج کر تو دیکھے۔بھیجنے والا موبائل فون سمیت اگلے روز کسی کو نظر آجائے تو معجزہ سمجھئے گا۔

بحرین کو ہی لے لیں جہاں گذشتہ ہفتے ہی ایک بائیس سالہ شاعرہ آیت القرمزی کو یہ حکومت مخالف نظم لکھنے اور کھلے عام پڑھنے کی پاداش میں ایک سال سزائے قید سنا دی گئی۔

سنو ہم لوگ وہ ہیں

جو کبھی محلوں میں رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے

نہ ایوانوں میں گردش کی تمنا دل میں پلتی ہے

ہماری جستجو ہے بس خودی زندہ رہے ہم میں

ہماری جنگ ہے افلاس سے

کہ ہم وہ لوگ ہیں جن کا اسلحہ

بس امن ہے صرف امن

یہ ظلمت کی جڑوں کو کاٹ ڈالے گا

سو ظالم کو کھٹکتا ہے

ہماری اور سب لوگوں کی یہ بد بختی

ہمیشہ کے لیے کب ہے

پاکستان میں آزادیِ احتجاج،

آج کے پاکستان میں مسئلہ حل ہو نہ ہو لیکن کوئی بھی سڑک پر ٹائر جلا سکتا ہے، دھرنا دے سکتا ہے، سرکاری املاک پر پتھراؤ کر سکتا ہے، ریلی نکال سکتا ہے اور پھٹے پے کھڑے ہو کر جہاں چاہے تقریر کر سکتا ہے۔

زرا سرکاری حکام کی جانب سے تحریری اجازت کے بغیر ایسی عیاشی مناما، ہوانا، ہنوئی، بیجنگ، ماسکو، اشک آباد یا مسقط وغیرہ میں تو فرمائیے۔ کھال میں بھوسہ نہ بھروا دیا جائے تو بات ہی کیا ہے۔

پاکستان میں ووٹ کی آزادی،

پاکستان کا انتخابی نظام جتنا بھی لنگڑا لولا سہی پھر بھی کثیر الجماعتی ہے اور بوگس انتخابی فہرستوں کے باوجود بھانت بھانت کا امیدوار انتخابی مہم چلانا اپنا پیدائشی حق سمجھتا ہے۔لیکن ایران میں صرف وہی امیدوار انتخابات میں کھڑا ہوسکتا ہے جسے اعلیٰ سرکاری مذہبی قیادت نے چھان بین کے بعد اجازت دی ہو۔قزاقستان، ازبکستان، کرغیزیہ اور تاجکستان جیسے ممالک کی انتخابی دوڑ میں صرف ایک ہی گھوڑا دوڑتا ہے۔

کینیا، یوگنڈا ، کانگو، زمبابوے، موزمبیق یا مڈغاسگر جیسے ممالک میں کہنے کو کثیر الجماعتی نظام ہے لیکن حکمراں پارٹی کے زیادہ تر امیدواروں کا بلامقابلہ منتخب ہو جانامعمول ہے۔بس سرکاری کارندے مخالف امیدوار سے صرف یہ درخواست کرتے ہیں کہ جنابِ والا آپ ہمارے حق میں بیٹھنا پسند کریں گے یا پھر لیٹنا پسند کریں گے۔جبکہ مشرقِ وسطی کے کئی ممالک میں عام انتخابات کی اصطلاح ہی بدعت سمجھی جاتی ہے۔

پاکستان میں ڈرائیونگ کی آزادی،

سعودی عرب میں انیس سو نوے میں سینتالیس خواتین کو کار ڈرائیو کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا اور اکیس برس کے لیے خاموشی چھا گئی۔لیکن گذرے جمعے بیسیوں سعودی خواتین نے یہ پابندی اجتماعی طور پر توڑتے ہوئےگاڑیاں ڈرائیو کر کے امتیازی قوانین کو چیلنج کیا۔

کیا آج کے لاہور، کراچی، اسلام آباد یا پشاور میں کسی متوسط خاتون کو یہ بات سمجھائی جا سکتی ہے کہ ڈرائیونگ کی آزادی کروڑوں عورتوں کے لیے کتنا بڑا خواب ہے۔

پر عجب ہے کہ جن کے پاس یہ آزادیاں نہیں وہ ان کی خاطر مار کھانے، جیل جانے اور مرنے کے لیے بھی آمادہ ہیں اور جنہیں یہ آزادیاں جیسےتیسے میسر ہیں وہ انہیں ایک مضبوط سیڑھی بنا کر اور اوپر جانے کے بجائے سیڑھی کو ہی سانپ سمجھ رہے ہیں یا سانپ بتا رہے ہیں۔



--
 

With Good Regards

M SHOAIB TANOLI
پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan

Pak Flag
Long Live Pakistan
Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!
Thank you for your assistance.

حضرات محترم: میری ایمیلز میری ذاتی پسند ہوتی ہیں، جنکا مقصد آپ سے رابطہ، دوسری ثقافتوں سے آگاہی، علم اور معلومات کا پھیلانا مقصود ہوتا ہے، اگر آپ کو ناگوار گزرتی ہوں تو ضرور آگاہ کیجیئے  

A feedback on reasons will help us improve. We appreciate your feedback.


This is an e-mail from TaNoLi and may contain confidential information.
If you are not the intended recipient and you receive this e-mail by mistake,
you are not allowed to use the information,to copy it or distribute it further.
 
Please notify us and return it to TaNoLi by e-mail and delete all attachments.

I am Pakistani and I am Just Like You


--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

Wednesday, November 28, 2012

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ گاڑیوں اور بسوں کی ایک لمبی نا ختم ہونے والی قطار… سی این جی پمپ پر???



-- 
ایک دو تین چار ۔۔۔۔۔۔۔ دس۔۔ پندرہ۔۔ بیس۔۔ تیس۔۔! نہیں آپ ہر گز یہ نا سمجھیں کہ میں نے ابھی نئی نئی گنتی سیکھی ہے اور آپکو 

سنانے لگا ہوں, نہیں ۔۔ بلکہ یہ تو وہ گنتی ہے جو آج مجھ سمیت اس قوم کے ہر فرد کو گنوائی جارہی یہ گنتی میں نے کب گنی 

؟


گاڑیوں اور بسوں کی ایک لمبی نا ختم ہونے والی قطار… مگر وہاں دور تک کوئی جلسہ جلوس یا کوئی شادی کی تقریب کچھ 


بھی تو نہ تھا اسی معمہ کو حل کرنے

کی فکر میں تھی کہ ھماری گاڑی کچھ اورآگے کو بڑھی تب یہ راز کھلا کہ یہ تو ایک سی این جی پیٹرول پمپ ہے جس پر 

گاڑیوں اور بسوں کی الگ الگ لائن لگی ہوئی ھے میری نظر سب سے آخری گاڑی کے اندر بیٹھے ہوےٴ شخص کے چہرے 

پر پڑی، اپنے آگے چونتیس گاڑیوں کو دیکھ کر اسکے چہرے سے ٹپکتی بے بسی اور جھنجھلاہٹ کوئی بھی با آسانی دیکھ 

سکتا تھا مگر دیکھتا کون ۔۔۔؟

کہ وہاں تو ہر ایک کا یہی حال تھا ۔ میں سوچنے لگا  اسکی باری کم ازکم تین گھنٹے سے پہلے تو نہیں آےٴ گی ۔ میں اسی سوچ 

میں گم اپنے برابر ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے صاحب سے مخاطب ہوا کہ صاحب یہ بتائیں کہ یہ لوگ یہاں اتنی لمبی لمبی لائنوں 

میں لگے صرف ایک سی این جی کے لیے﴿ جو عام روٹین میں شائد پانچ سے دس منٹ کا بھی کام نہیں مگر اہم اتنا کہ اس کے 

بغیر آپ ایک قدم بھی گاڑی آگے نہیں بڑھا سکتے﴾ جب یہ یہاں سے فارغ ہو کر لوٹیں گے تو کیا یہ قابل ہوگے کہ یہ اس بات پر 

کوئی دھیان دے سکے کہ ملک میں آج مزید کس کس چیز پر پابندی لگا دی گئی ہے، بجلی کے نرخوں میں مزید کتنا اضافہ 

ہوچکا ہے ،اور یہ کہ آج پڑوس میں کس کو ٹارگٹ کلنگ میں مار دیا گیا یا آج کہاں کہاں بم دھماکہ ہوا ۔۔۔۔۔۔؟


اپنے ان گھنٹوں کے ضائع ہوجانے ، اپنے نجانے کتنے ہی اہم کاموں کا حرج ھوجانے ، آفس میں باس کی ڈانٹ کھانے کے بعد 

کیا انکے اعصاب اس قابل ہوںگے کہ وہ خود پر ہی ہونے والی ان ذیادتوں پر کوئی احتجاج کر سکیں کوئی آوز اٹھا سکیں ۔۔۔۔۔۔؟


ہر گز نہیں وہ تو اپنی ذندگی کی ان مصیبتوں سے ہی نہیں نکل پائیں گے جو " باقائدہ پلاننگ کے ساتھ ان پر مسلط کر دی گئی 

ہیں" تاکہ وہ اس کے آگے کچھ سوچ ہی نا پائیں کہ انھوں نے کل پھر اسی طرح کسی سی این جی پمپ کی لائن میں لگنا ہے اور 

اس سے اگلے دن سی این جی کی چھٹی کی وجہ سے بچوں کی اسکول کی وین نہیں آےٴ گی اسلیے انکو بھی اسکول چھوڑنے 

اور لانے کی ڈیوٹی نبھانی ہے۔ ویسے تو چھٹی کس کو بری لگتی ہے مگر مجھے آج تک اس چھٹی کی سمجھ نہیں آئی ۔۔۔ 

سمجھ تو اور بھی بہت سی باتوں کی نہیں آئی مگر بہر حال جو بھی ہے مجھے اس قوم کو ایک بعد ایک مسلہٴ میں الجھاےٴ 

رکھنے والوں کو انکی ذہانت کی داد دینے پڑتی ہے ۔


مجھے اس وقت ایک واقعہ یاد آرہا ہے جو میں نے شائد کہیں پڑھا تھا کہ ایک صاحب نے اپنے دوست سے اپنے چھوٹے بیٹے 

کی شرارتوں کی شکایت کی وہ کسی لمحہ چین سے نہیں بیٹھتا تھا کوئی نا کوئی نئی حرکت پورے گھر کو ہلاےٴ رکھتی ہے 

دوست مسکراےٴ اور کہا اسے کچھ اسطرح مصروف رکھیں کہ اسے ان شرارتوں کے لیے وقت ہی نا مل سکے ، اتنا کہہ کر 

انہوں نے خود ہی مشورہ بھی دے دیا کہ آپ کل سے اسے اپنے بڑے بھائی کی پینٹ پہنادیں آپکا مسلہٴ حل ۔۔۔۔۔ صاحب بڑے 

حیران ۔۔۔۔۔۔ خیر دوسرے دن انھوں نے یہی کیا اور وہ مزید حیران اسوقت کہ واقعی بچے کی سب شرارتیں ختم تھیں ۔۔۔۔


اس قوم کے ساتھ بھی آج کل صاحب اقتدار ایسا ہی کچھ کر رہے ہیں ۔۔


آپ کہیں گے کہ اب اتنے مصائب کی چکی میں پسی ہوئی قوم جسکو کوئی راہ نہیں سجھائی دے رہی وہ ان سے نکلے کیسے؟


تو واقعی آپکا سوال بجا ہیکہ حالات چاہےکتنے بھی خراب کیوں نہ ہوں ان سے نکلنے کا کوئی نہ کوئی طریقہ تو لازمی ہونا ہی 

چاھیے مگریہاں سب سے اہم بات یہ کے کیا ہم اب بھی اپنے ساتھ اتنا کچھ ہوجانے کے بعد بھی اس غفلت کی نیند سے جاگنے 

کے لیے تیار ہیں یا نہیں﴿ جس میں پڑے ہونے کی وجہ سے ہی آج یہ نوبت آ ئی ﴾ مانا کہ یہ سب حقیقت میں اتنا آسان بھی نہیں 

مگر آپ یقنا یہ بھی جانتے ہونگے کہ سوئی ہوئی قومیں جب ایک بڑی نیند لیکر بیدار ہوتیں ہیں تو انھیں اس کا کفارہ بھی بڑاہی 

ادا کرنا پڑتا ہے اور صورتحال آر یا پار کی سی ہوتی ھے جیسے ریسلینگ کے دوران رنگ میں زمین پر پڑا وہ ریسلر جو 

اپنے مخالف کے مکمل قابو میں ہونے کے باوجود آخری لمحات میں خود کو مخالف کے بازوں سے نکانے کی لیے اپنی پوری 

قوت جمع کر کے آخری زور ضرور لگاتا ہے اور اکثر کامیاب بھی رہتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ یہ آخری چانس ہے اسکے 

بعد اسے یہ موقع کم از کم اس میچ میں تو نہیں مل سکے گا ۔۔۔۔تو بس یہ سمجھ لیں کہ اس قوم کے پاس بھی خود کو ان 

خونخوار پنجوں سے نکانے کا وقت آیا ہی جاتا ہے جنھوں نے اس پر ذندگی اور موت دونوں ہی تنگ کر دی اب دیکھنا یہ ہیکہ 

کیا اب بھی یہ اپنی تقدیر بدلنے کے اپنا آخری زور لگانے کے لیے تیار ہے یا نہیں ۔۔۔؟





بانسری کا کوئی نغمہ نہ سہی، چیخ سہی


ہر سکوتِ شبِ غم کوئی صدا مانگے ہے



اگرآپکا جواب ہاں میں ھے تو پیشگی مبارکباد قبول کیجے ۔۔۔!۔


کہ چلو ۔۔ دیر آےٴ درست آےٴ



اور اگر آپکا ابھی مزید سونے کا اردہ ہے تو بس پھر رونا دھونا چھوڑیے اور خود کو کل آٹے دال اور پانی کی قطاروں کے 

لیے تیار کیجے کیونکہ بخدا کہ جو قومیں اپنا مقدر خود بدلنے کی اہلیت نہیں رکھتیں بس پھر وہ اسی طرح کبھی سی این جی کی 

چھٹی اور موبائل سروس بند ہونےکی ، تو کبھی موٹر سائیکل کی سنگل سواری پر بھی پابندی جیسی خبریں ہی سنا اور سہا 

کرتیں ہیں ۔

https://fbcdn-sphotos-a-a.akamaihd.net/hphotos-ak-ash3/59167_442215522507366_44422345_n.jpg
-- 

میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

 

M Shoaib TaNoLi


Karachi Pakistan


Email@            shoaib.tanoli@gmail.com
Cell #               
+92-300-2591223

Facebook :           https://www.facebook.com/mtanoli

Twitter:                  tanolishoaib

Skype:                     shoaib.tanoli2

Linkedn:             http://www.linkedin.com/profile/view?id=60781943&trk=tab_pro


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan


Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you    unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com


--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

Tuesday, November 27, 2012

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ نیوٹن کے قوانین حرکتNewton's laws of motion

for your knowledge...

نیوٹن کے قوانین حرکت

ایک انگریز سائنسدان سر آئزک نیوٹن نے حرکت کے تین بنیادی قوانین وضع کیے:


نیوٹن کا پہلا قانون حرکت

بیان

"کسی بھی بیرونی قوت کی غیر موجودگی میں جو جسم حالت سکون میں ہوگا وہ ساکن رہے گا اور جو جسم حالت حرکت میں ہوگا وہ اسی ولاسٹی سے خط مستقیم میں اپنی حرکت کو جاری رکھے گا۔"

نیوٹن کا دوسرا قانون حرکت

بیان

"جب کسی جسم پہ کوئ بیرونی قوت اثرانداز ھوتی ھے تو یہ قوت اپنی ھی سمت میں ایک اسراع پیدا کرتی ھے۔ یہ اسراع قوت کے راست متناسب ھوتا ھے، جب کہ جسم کی کمیت کے بالعکس متناسب ھوتا ھے۔"

کسی جسم میں پیدا شدہ اسراع a اس پر عامل قوت F کے راست متناسب ہوتا ہے، F \propto a ، اور تناسب کا دائم جسم کی کمیت m ہوتا ہے، یعنی

F =m \times a

نیوٹن کا تیسرا قانون حرکت

بیان

"ھر عمل کا برابر مگر مخالف ردعمل ھوتا ھے۔" منظوم انداز

اک جسم لگاتا ہے دوجے پہ جو اک قوت
دوجا بھی لگائے گا پہلے پہ وہی قوت
مقدار میں یکساں ہیں پر سمت مخالف ہے
اک ہے عمل کی ، دوجی ردِّ عمل کی قوت

Newton's laws of motion are three physical laws that form the basis for classical mechanics.
 
They describe the relationship
 
between the forces acting on a body and its motion due to those forces. They have been
 
expressed in several different ways over
 
nearly three centuries,[1] and can be summarized as follows:

First law:

If an object experiences no net force, then its velocity is constant: t
he object is either

 at rest (if its velocity is zero), or it 

moves in a straight line with constant speed (if its velocity is nonzero).[2][3][4]

Second law: 

The acceleration a of a body is parallel and directly proportional to the net force F

 acting on the body, is in the 

direction of the net force, and is inversely proportional to the mass m of the body, i.e., F = ma.

Third law:

When a first body exerts a force F1 on a second body, the second body 

simultaneously exerts a force F2 = −F1 on the 

first body. This means that F1 and F2 are equal in magnitude and opposite in direction.


 Newton's first law
Walter Lewin explains Newton's first law and reference frames. (MIT Course 8.01)[12]

The first law law states that if the net force (the vector sum of all forces acting on an object) is zero, then the velocity of the object is constant. Velocity is a vector quantity which expresses both the object's speed and the direction of its motion; therefore, the statement that the object's velocity is constant is a statement that both its speed and the direction of its motion are constant.

The first law can be stated mathematically as
  \sum \mathbf{F} = 0\; \Rightarrow\; \frac{\mathrm{d} \mathbf{v} }{\mathrm{d}t} = 0.
    \sum \mathbf{F} = 0\; \Rightarrow\; \frac{\mathrm{d} \mathbf{v} }{\mathrm{d}t} = 0. 

Consequently,

    An object that is at rest will stay at rest unless an unbalanced force acts upon it.
    An object that is in motion will not change its velocity unless an unbalanced force acts upon it. This is known as uniform motion.

An object continues to do whatever it happens to be doing unless a force is exerted upon it. If it is at rest, it continues in a state of rest (demonstrated when a tablecloth is skillfully whipped from under dishes on a tabletop and the dishes remain in their initial state of rest). If an object is moving, it continues to move without turning or changing its speed. This is evident in space probes that continually move in outer space. Changes in motion must be imposed against the tendency of an object to retain its state of motion. In the absence of net forces, a moving object tends to move along a straight line path indefinitely.

Newton placed the first law of motion to establish frames of reference for which the other laws are applicable. The first law of motion postulates the existence of at least one frame of reference called a Newtonian or inertial reference frame, relative to which the motion of a particle not subject to forces is a straight line at a constant speed.[9][13] Newton's first law is often referred to as the law of inertia. Thus, a condition necessary for the uniform motion of a particle relative to an inertial reference frame is that the total net force acting on it is zero. In this sense, the first law can be restated as:

    In every material universe, the motion of a particle in a preferential reference frame Φ is determined by the action of forces whose total vanished for all times when and only when the velocity of the particle is constant in Φ. That is, a particle initially at rest or in uniform motion in the preferential frame Φ continues in that state unless compelled by forces to change it.[14]

Newton's laws are valid only in an inertial reference frame. Any reference frame that is in uniform motion with respect to an inertial frame is also an inertial frame, i.e. Galilean invariance or the principle of Newtonian relativity.[15]

History

From the original Latin of Newton's Principia:
" Lex I: Corpus omne perseverare in statu suo quiescendi vel movendi uniformiter in directum, nisi quatenus a viribus impressis cogitur statum illum mutare. "

Translated to English, this reads:
" Law I: Every body persists in its state of being at rest or of moving uniformly straight forward, except insofar as it is compelled to change its state by force impressed.[16] "

Aristotle had the view that all objects have a natural place in the universe: that heavy objects (such as rocks) wanted to be at rest on the Earth and that light objects like smoke wanted to be at rest in the sky and the stars wanted to remain in the heavens. He thought that a body was in its natural state when it was at rest, and for the body to move in a straight line at a constant speed an external agent was needed to continually propel it, otherwise it would stop moving. Galileo Galilei, however, realized that a force is necessary to change the velocity of a body, i.e., acceleration, but no force is needed to maintain its velocity. In other words, Galileo stated that, in the absence of a force, a moving object will continue moving. The tendency of objects to resist changes in motion was what Galileo called inertia. This insight was refined by Newton, who made it into his first law, also known as the "law of inertia"—no force means no acceleration, and hence the body will maintain its velocity. As Newton's first law is a restatement of the law of inertia which Galileo had already described, Newton appropriately gave credit to Galileo.

The law of inertia apparently occurred to several different natural philosophers and scientists independently, including Thomas Hobbes in his Leviathan.[17] The 17th century philosopher René Descartes also formulated the law, although he did not perform any experiments to confirm it.
-- 

 Newton's second law

Walter Lewin explains Newton's second law, using gravity as an example. (MIT OCW)[18]
Explanation

The second law states that the net force on an object is equal to the rate of change (that is, the derivative) of its linear momentum p in an inertial reference frame:
\mathbf{F} = \frac{\mathrm{d}\mathbf{p}}{\mathrm{d}t} = \frac{\mathrm{d}(m\mathbf v)}{\mathrm{d}t}.
    \mathbf{F} = \frac{\mathrm{d}\mathbf{p}}{\mathrm{d}t} = \frac{\mathrm{d}(m\mathbf v)}{\mathrm{d}t}.

The second law can also be stated in terms of an object's acceleration. Since the law is valid only for constant-mass systems,[19][20][21] the mass can be taken outside the differentiation operator by the constant factor rule in differentiation. Thus,
\mathbf{F} = m\,\frac{\mathrm{d}\mathbf{v}}{\mathrm{d}t} = m\mathbf{a},
    \mathbf{F} = m\,\frac{\mathrm{d}\mathbf{v}}{\mathrm{d}t} = m\mathbf{a},

where F is the net force applied, m is the mass of the body, and a is the body's acceleration. Thus, the net force applied to a body produces a proportional acceleration. In other words, if a body is accelerating, then there is a force on it.

Consistent with the first law, the time derivative of the momentum is non-zero when the momentum changes direction, even if there is no change in its magnitude; such is the case with uniform circular motion. The relationship also implies the conservation of momentum: when the net force on the body is zero, the momentum of the body is constant. Any net force is equal to the rate of change of the momentum.

Any mass that is gained or lost by the system will cause a change in momentum that is not the result of an external force. A different equation is necessary for variable-mass systems (see below).

Newton's second law requires modification if the effects of special relativity are to be taken into account, because at high speeds the approximation that momentum is the product of rest mass and velocity is not accurate.
Impulse

An impulse J occurs when a force F acts over an interval of time Δt, and it is given by
 \mathbf{J} = \int_{\Delta t} \mathbf F \,\mathrm{d}t .
    \mathbf{J} = \int_{\Delta t} \mathbf F \,\mathrm{d}t .

Since force is the time derivative of momentum, it follows that
\mathbf{J} = \Delta\mathbf{p} = m\Delta\mathbf{v}.
    \mathbf{J} = \Delta\mathbf{p} = m\Delta\mathbf{v}.

This relation between impulse and momentum is closer to Newton's wording of the second law.[24]

Impulse is a concept frequently used in the analysis of collisions and impacts.[25]
Variable-mass systems
Main article: Variable-mass system

Variable-mass systems, like a rocket burning fuel and ejecting spent gases, are not closed and cannot be directly treated by making mass a function of time in the second law.[20] The reasoning, given in An Introduction to Mechanics by Kleppner and Kolenkow and other modern texts, is that Newton's second law applies fundamentally to particles.[21] In classical mechanics, particles by definition have constant mass. In case of a well-defined system of particles, Newton's law can be extended by summing over all the particles in the system:

    \mathbf{F}_{\mathrm{net}} = M\mathbf{a}_\mathrm{cm}
\mathbf{F}_{\mathrm{net}} = M\mathbf{a}_\mathrm{cm}
where Fnet is the total external force on the system, M is the total mass of the system, and acm is the acceleration of the center of mass of the system.

Variable-mass systems like a rocket or a leaking bucket cannot usually be treated as a system of particles, and thus Newton's second law cannot be applied directly. Instead, the general equation of motion for a body whose mass m varies with time by either ejecting or accreting mass is obtained by rearranging the second law and adding a term to account for the momentum carried by mass entering or leaving the system:[19]
\mathbf F + \mathbf{u} \frac{\mathrm{d} m}{\mathrm{d}t} = m {\mathrm{d} \mathbf v \over \mathrm{d}t}
    \mathbf F + \mathbf{u} \frac{\mathrm{d} m}{\mathrm{d}t} = m {\mathrm{d} \mathbf v \over \mathrm{d}t}

where u is the relative velocity of the escaping or incoming mass with respect to the center of mass of the body. Under some conventions, the quantity u dm/dt on the left-hand side, known as the thrust, is defined as a force (the force exerted on the body by the changing mass, such as rocket exhaust) and is included in the quantity F. Then, by substituting the definition of acceleration, the equation becomes
\mathbf F = m \mathbf a.
    \mathbf F = m \mathbf a.

History

Newton's original Latin reads:
" Lex II: Mutationem motus proportionalem esse vi motrici impressae, et fieri secundum lineam rectam qua vis illa imprimitur. "

This was translated quite closely in Motte's 1729 translation as:
" Law II: The alteration of motion is ever proportional to the motive force impress'd; and is made in the direction of the right line in which that force is impress'd. "

According to modern ideas of how Newton was using his terminology,[26] this is understood, in modern terms, as an equivalent of:

    The change of momentum of a body is proportional to the impulse impressed on the body, and happens along the straight line on which that impulse is impressed.

Motte's 1729 translation of Newton's Latin continued with Newton's commentary on the second law of motion, reading:

    If a force generates a motion, a double force will generate double the motion, a triple force triple the motion, whether that force be impressed altogether and at once, or gradually and successively. And this motion (being always directed the same way with the generating force), if the body moved before, is added to or subtracted from the former motion, according as they directly conspire with or are directly contrary to each other; or obliquely joined, when they are oblique, so as to produce a new motion compounded from the determination of both.

The sense or senses in which Newton used his terminology, and how he understood the second law and intended it to be understood, have been extensively discussed by historians of science, along with the relations between Newton's formulation and modern formulations.[27]

میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

 

M Shoaib TaNoLi


Karachi Pakistan


Email@            shoaib.tanoli@gmail.com
Cell #               
+92-300-2591223

Facebook :           https://www.facebook.com/mtanoli

Twitter:                  tanolishoaib

Skype:                     shoaib.tanoli2

Linkedn:             http://www.linkedin.com/profile/view?id=60781943&trk=tab_pro


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan


Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you    unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com


--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

Sunday, November 25, 2012

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ CONTACT INFO...

***Plz add me on facebook:
https://www.facebook.com/2mtanoli


***
Fallow on Twitter:

https://twitter.com/tanolishoaib?timeout=true



Add me Yahoo Messanger:
shoaib.tanolii

Add me Google Talk:
shoaib.tanoli

Add me Skype:
shoaib.tanoli2

میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

 

M Shoaib TaNoLi


Karachi Pakistan

--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ مسائل کا حل



کہتے ہیں کہ ایک بار چین کے کسی حاکم نے ایک بڑی گزرگاہ کے بیچوں بیچ ایک چٹانی پتھر ایسے رکھوا دیا کہ گزرگاہ بند ہو کر رہ گئی۔ اپنے ایک پہریدار کو نزدیک ہی ایک درخت کے پیچھےچھپا کر بٹھا دیا تاکہ وہ آتے جاتے لوگوں کے ردِ عمل سُنے اور اُسے آگاہ کرے۔


اتفاق سے جس پہلے شخص کا وہاں سے گزر ہوا وہ شہر کا مشہور تاجر تھا جس نے بہت ہی نفرت اور حقارت سے سڑک کے بیچوں بیچ رکھی اس چٹان کو دیکھا، یہ جانے بغیر کہ

ی
ہ چٹان تو حاکم وقت نے ہی رکھوائی تھی اُس نے ہر اُس شخص کو بے نقط اور بے حساب باتیں سنائیں جو اس حرکت کا ذمہ دار ہو سکتا تھا۔ چٹان کے ارد گرد ایک دو چکر لگائے اور چیختے ڈھاڑتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی جا کر اعلیٰ حکام سے اس حرکت کی شکایت کرے گا اور جو کوئی بھی اس حرکت کا ذمہ دار ہوگا اُسے سزا دلوائے بغیر آرام سے نہیں بیٹھے گا۔

اس کے بعد وہاں سے تعمیراتی کام کرنے والے ایک ٹھیکیدار کا گزر ہوا ۔ اُس کا ردِ عمل بھی اُس سے پہلے گزرنے والے تاجر سے مختلف تو نہیں تھا مگر اُس کی باتوں میں ویسی شدت اور گھن گرج نہیں تھی جیسی پہلے والا تاجر دکھا کر گیا تھا۔ آخر ان دونوں کی حیثیت اور مرتبے میں نمایاں فرق بھی توتھا!

اس کے بعد وہاں سے تین ایسے دوستوں کا گزر ہوا جو ابھی تک زندگی میں اپنی ذاتی پہچان نہیں بنا پائے تھے اور کام کاج کی تلاش میں نکلے ہوئے تھے۔ انہوں نے چٹان کے پاس رک کر سڑک کے بیچوں بیچ ایسی حرکت کرنے والے کو جاہل، بیہودہ اور گھٹیا انسان سے تشبیہ دی، قہقہے لگاتے اور ہنستے ہوئے اپنے گھروں کو چل دیئے۔

اس طرح مختلف لوگ گزرتے رہے اور پتھر کو ، حکمرانوں کو برا بھلا کہتے رہے

اس چٹان کو سڑک پر رکھے دو دن گزر گئے تھے کہ وہاں سے ایک مفلوک الحال اور غریب کسان کا گزر ہوا۔ کوئی شکوہ کیئے بغیر جو بات اُس کے دل میں آئی وہ وہاں سے گزرنے ولوں کی تکلیف کا احساس تھا اور وہ یہ چاہتا تھا کہ کسی طرح یہ پتھر وہاں سے ہٹا دیا جائے۔ اُس نے وہاں سے گزرنے والے راہگیروں کو دوسرے لوگوں کی مشکلات سے آگاہ کیا اور انہیں جمع ہو کر وہاں سے پتھر ہٹوانے کیلئے مدد کی درخواست کی۔ اور بہت سے لوگوں نے مل کر زور لگاکرچٹان نما پتھر وہاں سے ہٹا دیا۔

اور جیسے ہی یہ چٹان وہاں سے ہٹی تو نیچے سے ایک چھوٹا سا گڑھا کھود کر اُس میں رکھی ہوئی ایک صندوقچی نظر آئی جسے کسان نے کھول کر دیکھا تو اُس میں سونے کا ایک ٹکڑا اور خط رکھا تھا جس میں لکھا ہوا تھا کہ: حاکم وقت کی طرف سے اس چٹان کو سڑک کے درمیان سے ہٹانے والے شخص کے نام۔ جس کی مثبت اور عملی سوچ نے مسائل پر شکایت کرنے کی بجائے اُس کا حل نکالنا زیادہ بہتر جانا۔


کیا خیال ہے آپ بھی اپنے گردو نواح میں نظر دوڑا کر دیکھ لیں۔ کتنے ایسے مسائل ہیں جن کے حل ہم آسانی سے پیدا کر سکتے ہیں!

تو پھر کیا خیال ہے شکوہ و شکایتیں بند، اور شروع کریں ایسے مسائل کو حل کرنا؟

--


میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

 

M Shoaib TaNoLi


Karachi Pakistan


Email@            shoaib.tanoli@gmail.com
Cell #               
+92-300-2591223

Facebook :           https://www.facebook.com/mtanoli

Twitter:                  tanolishoaib

Skype:                     shoaib.tanoli2

Linkedn:             http://www.linkedin.com/profile/view?id=60781943&trk=tab_pro


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan


Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you    unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com


--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups