Tuesday, May 27, 2014

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ ''خوف خدا کے سچے واقعات '' سے ماخوذ....



لقمان حکیم کے بارے میں کہا جاتا ہےکہ" آپ کی دانشمندی مسلم تھی ۔ " آپ کے آقا نے آپ کو بیچنے کے لئے پیش کیا تو ایک آدمی جو کاشتکار تھا ، آپ کو خرید لیا اور اپنے ساتھ گھر لے گیا۔ آپ سارا دن اس کی خدمت میں مصروف رہے حتیٰ کہ رات آگئی....
جب آپ نے عشاء کی نماز پڑھی تو آپ کا آقا سوگیا۔ لہذا آپ ایک خالی کمرہ میں تشریف لے گئے، اور نما ادا کرنے لگے۔
جب رات ایک پہر بیت چکی تو آپ نے اپنے آقا سے کہا:
''میرے آقا ! بہشت کو آراستہ کردیا گیا ہے....... اور جہنم کو بھڑکادیا گیا ہے....جو شخص آخروی نعمتوں کو حاصل کرنا چاہتا ہے، وہ اتنا زیادہ سویا نہیں کرتا۔''
مالک نے جواب دیا: اے غلام ! چلے جاوٴ، میرا رب بڑا غفور رحیم ہے۔ یہ کہہ کر وہ پھر سوگیا، اور حضرت لقمان اپنی جگہ وآپس آگئے۔ اور پھر نماز میں مشغول ہوگئے......
جب رات کا دوسرا پہر بھی گزر گیا، تو پھر اپنے آقا کے پاس آئے، اور اس کو ہلا کر کہنے لگے:
'' میرے آقا جو وقت گزر گیا وہ تو گزر گیا،اب بھی اٹھ جاوٴ .....اور باقی وقت میں رب کی رحمت طلب کر لو، اور توشہ آخرت تیار کرلو، کیونکہ تھوڑی دیر ہی بعد تجھے آخرت کے سفر پر روانہ ہونا ہے۔ ''
اب کے مالک نے پھر جواب دیا کہ اے غلام ! چلے جاوٴ، مجھے سونے دو.... میرا رب بڑا غفور ہے... اور نہایت مہربان ہے....
حضرت لقمان پھر اپنی جگہ وآپس آگئے اور نماز ادا کرنے لگے...
رات کا تیسرا پہر بیت گیا، اور صبح ہونے کے قریب ہوگئ... تو آپ پھر اپنے مالک کے پاس گئے،اور کہا:
''میرے آقا اب تو پرندے بھی اپنے گھونسلوں سے نکل کر ذکر میں مشغول ہوچکے ہیں، اور بیابانوں میں جنگلی درندے بھی اپنے ٹھکانوں کو چھوڑ کر اللّٰہ تعالٰی کی حمد وثناء میں مصروف ہیں ، آپ بھی اپنے رب کی بارگاہ سے جو مانگنا چاہتے ہیں ....تو اس کے لیے یہ بہترین وقت ہے۔ ''
مالک نے جواب دیا؛ '' اے غلام مجھے کچھ دیر اور سونے دو ... میرا رب بڑا غفور اور مہربان ہے، حضرت لقمان پھر وآپس چلے گئے...اور صبح کی نماز ادا کرنے لگے، نماز کے بعد اپنے اوراد میں مصروف ہوگئے، اتنے میں آپ کا آقا بھی بیدار ہوگیا..
اس نے آپ کو دس سیر جو دئیے اور کہا کہ جاوٴ ان کو زمین میں کاشت کرو، حضرت لقمان علیہ السلام وہ جو لیکر اپنے پڑوسی کے پاس گئے. اور جو اس کو دے دیا، اور اس لے بدلے میں باجرہ لیا...اور زمین میں باجرہ کاشت کردیا...
کچھ عرصہ بعد وہ باجرہ اگ آیا، تو لقمان اور ان کا مالک زمین میں چکر لگانے گئے ، جب اس نے زمین میں باجرہ اگا دیکھا....تو کہنے لگا: '' اے لقمان ! میں نے تو تجھے کہا تھا کہ زمین میں جو بونا ہے، لیکن تونے باجرہ کیسے بودیا؟
حضرت لقمان نے کہا: '' میرے آقا! میرا رب بڑا غفور رحیم ہے'' وہ ضرور جو اگا دے گا
مالک نے کہا : تو نے درست کہا ہے...لیکن جب تو زمین میں باجرہ بوئے گا تو پھر اس میں سے جو كيسے نکلے گا؟؟؟
حضرت لقمان نے فرمایا:'' بالکل اسی طرح میرے آقا! جب آپ غافلوں کیطرح پڑے سوتے رہیں گے ،تو صالحین کے درجات کو کیسے پاسکیں گے۔''
''خوف خدا کے سچے واقعات '' سے ماخوذ....
--


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد


Long Live Pakistan


Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #     +92-300-2591223


Facebook    www.facebook.com/2mtanoli

Twitter:       tanolishoaib

Skype:        tanolishoaib




ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم

IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/d/optout.

No comments:

Post a Comment