کیا ایسے ہی ہوگا ؟
سلالہ چیک پوسٹ کے واقعہ کے بعد کیا پاکستان کی فوجی و سویلین اسٹیبلشمنٹ اور اشرافیہ واقعی اس نتیجے پر پہنچ گئے ہیں کہ اب مزید لچک نہیں دکھائی جائے گی، مزید نہیں جھکا جائے گا ، مزید ڈکٹیشن نہیں لی جائے گی اور پاک امریکہ تعلقات کی نوعیت اور مستقبل پر جامع نظرِ ثانی کی جائے گی۔
اگر یہ تاثر درست ہے تو پھر اس پر یقین کرنے کے لئے کچھ وضاحتیں درکار ہیں۔
مثلاً ، کیا پاکستانی اسٹیبلشمنٹ امریکہ کے ساتھ گزشتہ دس برس کے دوران کئے گئے اعلانیہ و خفیہ سٹرٹیجک ، مالیاتی و سفارتی تعاون کے زبانی و تحریری سمجھوتوں اور سہولتوں کی تفصیلات منتخب پارلیمنٹ کے کھلے یا بند اجلاس میں پیش کرنا پسند کرے گی ؟
پاک افغان سرحد پر مقامی فوجی قیادت کو وقت و حالات کی نزاکت کے اعتبار سے فوری فیصلے کرنے کا جو اختیار دیا گیا ہے کیا اس کا اطلاق صرف افغان ، نیٹو اور امریکہ کی زمینی و فضائی کارروائی پر ہوگا یا ڈرون حملے بھی اس دائرہِ اختیار میں آتے ہیں ؟
اگر ڈرون حملوں کے لئے کوئی الگ پالیسی ہے تو کیا یہ امریکہ کی یکطرفہ پالیسی ہے یا اس میں پاکستان کی سویلین و فوجی اسٹیبلشمنٹ کی زبانی یا دستاویزی رضامندی بھی شامل ہے۔ اگر ایسا نہیں تو کیا آئندہ ڈرون حملوں کی فضائی و زمینی مزاحمت کی جائے گی ؟
پاکستان نے جس طرح کا اجتماعی ردِ عمل چوبیس فوجیوں کی ہلاکت پر دکھایا ہے۔ کیا ایسا ہی ردِ عمل اگلی بار چوبیس سویلینز کی ہلاکت پر بھی ظاہر کیا جائے گا ؟
کیا پاکستان خفیہ و اعلانیہ افغان پالیسی کی دو رنگی کا تاثر ختم کرنے کے لئے کھلے عام یہ بتانا چاہےگا کہ اصل میں وہ مغربی سرحد پر اپنے سٹریٹیجک و سیاسی مفادات کی روشنی میں کیسا افغانستان دیکھنا چاہتا ہے ؟
پاکستان میں توانائی کے بحران کو کم کرنے کے لئے کیا پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر امریکی تحفظات مسترد کرتے ہوئے فوری کام شروع کیا جائے گا ؟
اگر سالمیت و خود مختاری کے احترام اور برابری کی بنیاد پر تعلقات پر اصرار کے نتیجے میں امریکہ پاکستان کو دی جانے والی اقتصادی، دفاعی اور سفارتی امداد معطل کرتا ہے اور عالمی مالیاتی اداروں کے ذریعے دباؤ بڑھاتا ہے تو پاکستان کے پاس دیگر کیا متبادلات ہیں؟ کیا اس ضمن میں کوئی عملی و حقیقت پسند خاکہ تیار ہے؟ اگر ہے تو کیا؟
کیا پاکستان کو یقین ہے کہ امریکہ کے عسکری ، اقتصادی و سیاسی اثرو نفوز سے آزاد ہونے کی کوشش میں جو ممکنہ وقتی و دورس مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ان سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے دوست بالخصوص سعودی عرب اور چین شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ؟
اگر امریکہ اور نیٹو قیادت پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر بلاخر اس طرح کی غیر مشروط معافی مانگ لیتے ہیں جیسی معافی کا جنرل کیانی اور وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے تقاضا کیا ہے تو کیا اس کے بعد بھی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پاکستان امریکہ تعلقات پر مجموعی نظرِ ثانی کا وعدہ برقرار رہے گا ؟
اگر یہ سب جزوی یا کلی طور پر ممکن نہیں تو پھر جو کچھ بھی دکھائی دے رہا ہے وہ مفاداتی سودے بازی ، چائے کی پیالی میں وقتی طوفان یا ٹوپی ڈرامے کے سوا کیا ہے ؟؟
--
Muhammad Shoaib Tanoli
محمد شعیب تنولی
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan
Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
No comments:
Post a Comment