Sunday, January 19, 2014

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ "اچھے اخلاق اپنائیے"



"اچھے اخلاق اپنائیے"


ایک برائی جو فیس بک اور انٹر نیٹ پر بہت نظر آ رہی ہے کہ ذرا سی بات خلافِ مزاج کردی اگر آپ نے، کسی پوسٹ میں تو کمنٹ میں جو آپ کا شجرہ نسب ادھیڑا جائیگا
تو الامان والحفیظ اور ماں بہن کی گالیاں تحفۃً دی جائینگی ، کفر کے فتوے تک لگ جائینگے۔

ارے بھائی دنیا میں ہر جگہ آپ کو ایسے لوگ ملیں گے جو آپ سے نظریاتی یا فکری یا مذہبی اختلاف رکھتے ہونگے!
کیا آپ صرف ان کو اس بات پر گالیاں دینگے کہ وہ آپ سے اختلاف رکھتے ہیں؟
تو پھر گالیوں کے مستحق تو آپ بھی ہوئے نا کیونکہ آپ بھی تو ان سے اختلاف رکھتے ہیں۔

دیکھیں جی!! آپ سے کوئی اختلاف کرے تو گالی نہ دیں، اپنے موقف پر اگر کوئی دلیل ہے تو دیں
نہیں ہے تو سوچیں کہ کہیں آپ کا موقف غلط تو نہیں؟
علم نہ ہو تو اہل علم سے پوچھیں۔
ویسے بھی گالی وہ دیتا ہے جسے پاس دلیل نہیں ہوتی، جو ہٹ دھرم ہوتا ہے۔
بے جا اور فضول بحثوں میں وقت ضائع نہ کریں۔
سی این جی کی لائن میں ضائع ہونے والا وقت ہی کافی ہے۔
لوگوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی کوشش کریں۔
ٹوٹے ہوئے ہم پہلے ہی بہت ہیں۔

گالی تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کافر کو نہیں دی تو مسلمان بھائی کو دینا تو بعید ہے۔

دنیا کا سب سے سرکش آدمی فرعون جس نے خدائی تک کا دعوی کردیا تھا، اس کے پاس جب وقت کے سب سے برگزیدہ بندے حضرت موسی و ہارون علیھما السلام کو بھیجا جاتا ہے تو اللہ پاک ارشاد فرماتے ہیں:
اے موسی و ھارون جاؤ! فرعون کے پاس، کہ بلاشبہ اس نے سرکشی اختیار کر رکھی ہے اور اس سے کہو نرم بات، شاید کہ نصیحت پکڑے اور ڈرے۔
(سورہ طہ 44)

ہمارے استاد محترم فرماتے تھے کہ تم موسی و ہارون علیھما السلام سے بڑے مبلغ نہیں ہو اور نہ ہی تمہارا مخاطب فرعون سے بڑا سرکش ہے۔ تو تمہارے لیئے تو لہجے میں نرمی واجب تر ہے۔

صحت بخش اور معلوماتی ابحاث سے اسلام نہیں روکتا:
قرآن میں ہے:
اپنے رب کی راہ کی طرف دعوت دو حکمت اور اچھے طور پر وعظ کے ساتھ، اور (اگر بحث کی نوبت آئے، سوال جواب کا تبادلہ ہو یا کسی اعتراض کا جواب دینا مقصود ہو تو سختی اور تند خوئی کے بجائے) ان سے بحث بھی احسن طریقے سے کرو۔
(سورۃ النحل آیۃ 125)

فضول بحثوں سے پرہیز کرکے اپنے اوقات کو قیمتی بنائیں
مختلف الذہن لوگوں کو ذاتی طور پر نشانہ نہ بنائیں۔
مضحکہ خیز کارٹون وغیرہ بنانے پر کچھ بعید نہیں کہ رب کی پکڑ ہوجائے۔

بات کو تولو پھر بولو کیونکہ یہی بات آپ کے اخلاقی کردار کا مقام تعین کرے گی !!!
-- 

‎"اچھے اخلاق اپنائیے"      ایک برائی جو فیس بک اور انٹر نیٹ پر بہت نظر آ رہی ہے کہ ذرا سی بات خلافِ مزاج کردی اگر آپ نے، کسی پوسٹ میں تو کمنٹ میں جو آپ کا شجرہ نسب ادھیڑا جائیگا  تو الامان والحفیظ اور ماں بہن کی گالیاں تحفۃً دی جائینگی ، کفر کے فتوے تک لگ جائینگے۔    ارے بھائی دنیا میں ہر جگہ آپ کو ایسے لوگ ملیں گے جو آپ سے نظریاتی یا فکری یا مذہبی اختلاف رکھتے ہونگے!  کیا آپ صرف ان کو اس بات پر گالیاں دینگے کہ وہ آپ سے اختلاف رکھتے ہیں؟  تو پھر گالیوں کے مستحق تو آپ بھی ہوئے نا کیونکہ آپ بھی تو ان سے اختلاف رکھتے ہیں۔    دیکھیں جی!! آپ سے کوئی اختلاف کرے تو گالی نہ دیں، اپنے موقف پر اگر کوئی دلیل ہے تو دیں  نہیں ہے تو سوچیں کہ کہیں آپ کا موقف غلط تو نہیں؟  علم نہ ہو تو اہل علم سے پوچھیں۔  ویسے بھی گالی وہ دیتا ہے جسے پاس دلیل نہیں ہوتی، جو ہٹ دھرم ہوتا ہے۔  بے جا اور فضول بحثوں میں وقت ضائع نہ کریں۔  سی این جی کی لائن میں ضائع ہونے والا وقت ہی کافی ہے۔  لوگوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی کوشش کریں۔  ٹوٹے ہوئے ہم پہلے ہی بہت ہیں۔    گالی تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کافر کو نہیں دی تو مسلمان بھائی کو دینا تو بعید ہے۔    دنیا کا سب سے سرکش آدمی فرعون جس نے خدائی تک کا دعوی کردیا تھا، اس کے پاس جب وقت کے سب سے برگزیدہ بندے حضرت موسی و ہارون علیھما السلام کو بھیجا جاتا ہے تو اللہ پاک ارشاد فرماتے ہیں:  اے موسی و ھارون جاؤ! فرعون کے پاس، کہ بلاشبہ اس نے سرکشی اختیار کر رکھی ہے اور اس سے کہو نرم بات، شاید کہ نصیحت پکڑے اور ڈرے۔  (سورہ طہ 44)    ہمارے استاد محترم فرماتے تھے کہ تم موسی و ہارون علیھما السلام سے بڑے مبلغ نہیں ہو اور نہ ہی تمہارا مخاطب فرعون سے بڑا سرکش ہے۔ تو تمہارے لیئے تو لہجے میں نرمی واجب تر ہے۔    صحت بخش اور معلوماتی ابحاث سے اسلام نہیں روکتا:  قرآن میں ہے:  اپنے رب کی راہ کی طرف دعوت دو حکمت اور اچھے طور پر وعظ کے ساتھ، اور (اگر بحث کی نوبت آئے، سوال جواب کا تبادلہ ہو یا کسی اعتراض کا جواب دینا مقصود ہو تو سختی اور تند خوئی کے بجائے) ان سے بحث بھی احسن طریقے سے کرو۔  (سورۃ النحل آیۃ 125)    فضول بحثوں سے پرہیز کرکے اپنے اوقات کو قیمتی بنائیں  مختلف الذہن لوگوں کو ذاتی طور پر نشانہ نہ بنائیں۔  مضحکہ خیز کارٹون وغیرہ بنانے پر کچھ بعید نہیں کہ رب کی پکڑ ہوجائے۔    بات کو تولو پھر بولو کیونکہ یہی بات آپ کے اخلاقی کردار کا مقام تعین کرے گی !!!  --‎

میرے کارواں میں شامل کوئی کم ظرف نہیں ہے
جو نہ مٹ سکے وطن پر وہ میرا ہمسفر نہیں ہے


Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #               +92-300-2591223

Facebook :https://www.facebook.com/2mtanoli

Twitter:     tanolishoaib

Skype:    tanolishoaib


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد


Long Live Pakistan

Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم

IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE




--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.

No comments:

Post a Comment