آصف علی زرداری
بچپن اور تعلیم
سیاست
بینظیر سے شادی
وزارت
ہنگامہ خیز سال
انیس سو نوے سے دوہزار چار تک کے چودہ برس آصف زرداری کی زندگی کے سب سے ہنگامہ خیز سال ہیں۔ بے نظیر بھٹو کے پہلے دور میں ان پر کرپشن کے الزامات لگنے شروع ہوئے اور ان پر مسٹر ٹین پرسنٹ کا خطاب چپکانے کی کوشش کی گئی۔ سب سے پہلےانیس سو نوے میں انہیں صدر غلام اسحاق خان کے دور میں ایک برطانوی تاجر مرتضٰی بخاری کی ٹانگ پر بم باندھ کر آٹھ لاکھ ڈالر اینٹھنے کی سازش کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ لیکن انہی غلام اسحاق خان نے بعد میں آصف زرداری کو رہا کردیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق غلام اسحاق خان نے بے نظیر اور آصف زرداری پر کرپشن کے انیس ریفرینسز فائل کئے لیکن ان میں سے کوئی ثابت نہیں ہو سکا۔
مقدمات
جیل
صدر پاکستان
جب پرویز مشرف اور بے نظیر بھٹو کے مابین امریکہ ، برطانیہ اور بعض بااثر دوستوں کی کوششوں سے مصالحت کا آغاز ہوا۔ اسکے بعد سے انکے اور آصف زرداری کے خلاف عدالتی تعاقب سست پڑنے لگا۔ کوئی ایک مقدمہ بھی یا تو ثابت نہیں ہوسکا یا واپس لے لیا گیا یا حکومت مزید پیروی سے دستبردار ہوگئی۔اس سلسلے میں اکتوبر دو ہزار سات میں متعارف کرائے گئے متنازعہ قومی مصالحتی آرڈینننس نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ ستائیس دسمبر دو ہزار سات کو بے نظیر بھٹو کی ہلاکت کے بعد آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔شروع میں اندازہ یہ تھا کہ آصف زرداری صرف پارٹی قیادت پر توجہ مرکوز رکھیں گے اور مسٹر سونیا گاندھی بن کے رہیں گے۔لیکن پھر انہوں نے ملک کا صدر بننے کا فیصلہ کرلیا۔اگست 2008ء میں الطاف حسین نے زرداری کا نام صدر پاکستان کے عہدہ کے لیے تجویز کیا، جس کے بعد پیپلزپارٹی نے با ظابطہ طور پر آپ کو 6 ستمبر 2008 کے صدارتی انتخاب کے لیے نامزد کر دیا۔ عموماً صدر نامزد ہونے والے سیاسی جماعت سے مستعفی ہو جاتے ہیں مگر زرداری نے استعفی تو دور کی بات پیپلز پارٹی کا سربراہ بھی رہا۔ بالآخر عدالت عالیہ لاہور نے زرداری کو حکم دیا کہ صدر رہتے ہوئے وہ سیاسی عہدہ چھوڑ دے۔[6] اور اب پوری پاتستانی عوام مھنگای کی آگ مین بری طرح پس رہی ہے اور ذرداری صاحب کی حکومت مین کوی بھی غريب عوام پر رحم کرنے والا موجود نہین·
الزامات
ان پر مالی بدعنوانی کے بےشمار الزامات آئے۔ رشوت خوری کی شہرت کی وجہ سے "Mr. 10%"
کا عوامی اور اخباری خطاب پایا۔ نواز شریف اور پرویز مشرف کے دور میں لمبی جیل کاٹی۔ پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف کے درمیان مفاہمت کے نتیجے میں 2007ء، 2008ء، میں آپ کے خلاف تمام بدعنوانی کے مقدمات ختم کر دیے گئے۔ چودھری اعتزاز احسن جیسی مقتدر شخصیات نے ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کو درست کہا ہے[7] (بعد میں چودھری نے تردید بھی جاری کی)۔ بینظیر کے 2007ء قتل کے بعد جلاوطنی ختم کر کے پاکستان واپس آئے، اور پیپلزپارٹی کا بینظیر کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ شریک قائد کا عہدہ سنبھالا۔ 2007 الیکشن کے نتیجہ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کو پس منظر سے چلا رہے ہیں۔ 2008ء میں مختلف موقعوں پر پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف زرداری نے نواز شریف سے کھلے عام تحریری معاہدہ کرنے کے چند روز بعد مُکر جانے کے طریقہ کو یہ کہہ کر صحیح طرز عمل گردانا کہ "معاہدے حدیث نہیں ہوتے۔"[8][9]
صدارت سنبھالنے کے بعد بھی زرداری پر طلبِ رشوت کے الزامات اخباروں میں شائع ہوتے رہے۔[10]
برطانوی اخبار کے مطابق زرداری کے وکلاء نے لندن کی عدالت میں جواب داخل کرایا تھا کہ زرداری کے معالجوں کے مطابق وہ ذہنی مریض ہیں، اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔[11]
اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ افغان نژاد ظالمے خالیزاد کے زرداری سےروابط پر امریکی افسروں نے خالیزاد کی پیشی کی۔ زرداری نے امریکی حکام کو بتایا کہ خالیزاد انھیں مشورے اور مدد فراہم کرتے رہے ہیں۔[12] آصف علی زرداری نے صدر بنتے ہی اپنے اثر رسوخ استعمال کرنا شروع کر دیا اور اپنے اوپر قائم تمام مقدمات رفتہ رفتہ ختم کرواتے چلے گئے، ان کے مقدمات ختم کروانے میں سابق چیف جسٹس عبدا لحمید ڈوگر کا بڑا ہاتھ تھا شاید یہی وجہ تھی کہ وہ کہ ان کی حتی المکان کوشش رہی کے افتخار محمد چوہدری اپنے عہدے پر نہ بحال ہوں۔
ذہنی استطاعت
بینظیر کی چوتھی برسی پر صدر پاکستان کی کرسی سنبھالے زرداری نے اپنی مرحوم زوجہ کے شہر میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے منصف اعظم افتخار چودھری سے احمقانہ سوال کرتے ہوئے کہا:[14]
لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ بی بی کے کیس کا کیا بنا؟ اسی بارے میں 'میں بھی پوچھتا ہوں چوہدری افتخار جج صاحب سے کہ بی بی کے کیس کا کیا ہوا؟'— صدر پاکستان، آصف علی زرداری، دسمبر 2011ء
--
میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے
http://shoaibtanoli.wordpress.com/
Regards
M Shoaib TaNoLi
Karachi Pakistan
Email@ shoaib.tanoli@gmail.com
Cell # +92-300-2591223
Facebook :https://www.facebook.com/mtanoli
SKYPE: shoaib.tanoli2
پاکستان زندہ باد ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan
Pakistan Zindabad!
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL
PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE
E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
No comments:
Post a Comment