Sunday, May 26, 2013

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ Female Dominated Society عورتوں کا محکوم معاشرہ



Female Dominated Society عورتوں کا محکوم معاشرہ

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ایک قول ہیکہ
"تیرے لیئے زمین کا پیٹ اسکی پیٹھ سے بہتر ہے اگر تیرے معاملات عورت کے ہاتھ میں رہیں۔ "
یعنی ایسے مرد کیلئے زمین کے اوپر چلنے سے بہتر ہے کہ وہ زمین کے اندر دفن ہوجائے۔
کہا تو یہ جاتا ہے کہ ہماری سوسائٹی مردوں کی Male Dominated سوسائٹی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہماری سوسائٹی پر مکمل عورتوں کا غلبہ ہے ۔ یہ Female Dominated سوسائٹی ہے۔ گھر کے معاملات عام طور پر عورتوں کے ہاتھ میں ہوتے ہیں اور مرد صدر جمہوریہ کی طرح ہوتا ہے۔ عربوں ، امریکنوں یا یورپین کی سوسائٹی کو مکمل مردوں کی سوسائٹی male dominated society کہا جاسکتا ہے۔ وہاں عورت مرد سے تعاون نہ کرے تو اس سے فوری الگ ہوجاتے ہیں۔ جسکے نقصانات کا ایک الگ موضوع ہے۔
ہندوستان پاکستان میں صورتِ حال یہ ہیکہ مرد گاڑی کا ڈرائیور ہے۔ ایسا ڈرائیور جسکے ہاتھ میں صرف اسٹیرنگ ہوتا ہے۔ گیر ، بریک Gears, breaks, accelerator پر عورت اپنا حکم چلاتی ہے۔ سمت Direction بھی وہی بتاتی رہتی ہے۔ بیٹیوں کی پیدائش کے ساتھ ہی شوہر کوپیسہ ، گھر ، فلیٹ وغیرہ جمع کرنے کے کام پر لگادیتی ہیں ۔ فضول رسموں کو پورا کرنے کے لیے شوہر سے بحث و تکرار کرنی پڑے تو ضرور کرتی ہیں اور جیت کر رہتی ہیں ۔
دیکھا یہ گیا ہے کہ نماز روزے وغیرہ میں تو عورتیں مردوں سے زیادہ خوفِ خدا رکھتی ہیں لیکن جہاں دین کے اساسی Basic اصول جو عورت کے مزاج سے ٹکراتے ہیں ، انہیں خاطر میں نہیں لاتیں۔ شریعت دھری کی دھری رہ جاتی ہے اور مرد حضرات منہ لٹکائے رہ جاتے ہیں ۔ خوشی کے مواقع ہوں کہ غم کے۔ بچوں کی پیدائش کی تقریبات ہوں کہ انتقال، چہلم ، برسی کے مواقع، دیگر بدعتی تقریبات ہوں کہ تفریحات۔۔۔دیکھا یہ گیا ہیکہ مردوں کو نہ چاہتے ہوئے بھی خرچ کرنا پڑتا ہے صرف اسلئے کہ نظام اور فیصلے عورت کے ہاتھ میں ہوتے ہیں۔

محمد اقبال کیلانی مکتبہ سلفیہ نے ' نکاح کے مسائل ' میں دو اہم احادیث نقل کی ہیں ۔
1) بنی اسرائیل میں سب سے پہلا فتنہ عورت کی وجہ سے پیدا ہوا ۔
2) میرے بعد مردوں کے لیے عورت سے بڑا فتنہ کوئی اور نہ ہوگا ۔
جوڑے جہیز کی لعنت لڑکے کی ماں بہنوں سے زیادہ خود لڑکی کے ماں اور بہنوں کی پروردہ promoted ہے ۔ ہر لڑکے کے گھر والے جہیز کے طالب ہوں ایسا نہیں ہے لیکن سو فیصد بیٹی کی ماوں میں یا تو خوف ہوتا ہے کہ ان کی بیٹی کو نشانہ ملامت بنایا جائے گا یا پھر شان اور دکھاوے کا جذبہ ہوتا ہے کہ ان کی بیٹی کا بھرم رہے۔
اس لیے لڑکوں کی مائیں ' جو آ رہا ہے آنے دو ' کے اصول پر چل کر وصول کرتی ہیں ۔ ہر دو طرف کے مرد بیویوں کی مرضی پر خوش رہتے ہیں ۔

-- 



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #               +92-300-2591223

Facebook :https://www.facebook.com/2mtanoli

Twitter:     tanolishoaib

Skype:    tanolishoaib


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد


Long Live Pakistan

Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم

IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com

--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
 
 

No comments:

Post a Comment