Sunday, August 18, 2013

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ اصل میں ہوا کیا ہے؟



اصل میں ہوا کیا ہے؟ امریکہ ہماری زمینوں میں داخل ہونا چاہتا تھا لیکن اسے ہماری زمینیں اپنے چلنے کے لیے ناساز گار اور کانٹوں سے بھری دکھائی دیں لہٰذا اس نے موٹے تلوے والے بوٹ پہن لیے تاکہ ہماری زمینوں پر چل سکے۔لیکن کچھ عرصہ بعد ہی بوٹ بہت گندے اور بھدے لگنے لگے لہٰذا اس نے کچھ ایسے لوگوں کو نوکری دی جو اس کے بوٹوں کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں گے ا ور انھیں پالش کیا کریں گے۔امریکیوں نے جو بوٹ پہنے ہیں یہ دراصل مسلم دنیا کی وہ طاغوتی حکومتیں ہیں جنھوں نے امریکیوں کی کھلم کھلا حمایت کی اور انھیں ہر طرح کا کھل کھیلنے کی اجازت بھی دی اور بوٹ صاف کرنے والے نوکر وہ دین فروش ہیں جو ان حکومتی اقدامات کی حمایت میں اورامت اسلام کی سرزمین اور اس کے مفادات پر حملہ آوروں کے خون کے تحفظ کے لیے فتاویٰ جاری کرتے ہیں۔ان حکومتوں کی مقبولیت اور حمایت سیدھے سادھے عوام میں بالکل برقرار نہ رہ سکتی اگریہ کرپٹ سکالر ان کا تحفظ نہ کرتے۔امریکہ کا تاثر انتہائی خراب ہے اور جو اسکی حمایت میں کھڑا ہوتا ہے وہ بھی اپنا تاثر خراب کر بیٹھتا ہے۔یہ گرین زون اسکالرز ہی ہیں جو ان کرپٹ حکومتوں کے تاثر کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان سرکاری ملّاؤں نے انتہائی حقیر شے کے بدلے میں اپنا دین بیچ ڈالاہے۔ 
اب اس واقعہ کے بعد فرض کریں الجزائر میں کوئی ایسی کاروائی ہو جاتی ہے جس کے نتیجہ میں سی آئی اے کا یہ افسر مردار ہو جاتا ہے، تب تصور کیجئے بھلا کیا ہوگا؟ یہ گرین زون اسکالر بلا تاخیر مذمتی بیانات داغنے کیلئے ہی اپنی زبانوں کو تکلیف دینا گوارا کریں گے! لیکن اب دیکھتے ہیں کہ سی آئی اے کے اس افسر کی گھناؤنی حرکت پر یہ مذمت میں کیا کہتے ہیں! کیا یہ سامنے آ کر علانیہ کہیں گے کہ ایسی صورتحال میں شریعت میں کیا حکم ہے؟ کیا ان میں اتنی ہمت ہے کہ ہمیں بتا سکیں کہ اس معاملہ میں شریعت کا حکم یہ ہے کہ سی آئی اے کے افسر کو گرفتار کیا جائے اور جرم ثابت ہونے کی صورت میں بلا تامل قتل کر دیا جائے؟
یہ حقیقت کہ سی آئی اے کے اس افسر نے اسلام قبول کیا تھا اس وجہ سے غیر متعلق ہو جاتی ہے کہ وہ سی آئی اے کے ا سٹیشن کے سربراہ کے عہدہ پر فائز ہے جو اسے ارتداد میں دھکیل دیتا ہے۔ ماضی میں اسلام قبول کرنے کی وجہ سے صرف اتنا فرق پڑے گا کہ اس پر کفر اصلی کا حکم لگایا جائے یا کفر رِدہ کا۔ان حکومتوں کی حالت اس قدر بے بسی کی سی ہے کہ امریکی میڈیا اس خبر کو پہلے ہی اچھال رہا ہے اور امریکی افسران اس واقعہ کے حوالے سے مذمتی بیانات دے رہے ہیں جبکہ امریکہ میں موجود الجزائر کے سفارت خانے کے ترجمان کے پاس فوری طور پر کہنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
اے امت کے غدارو ! اللہ تمہاری مکافاتِ عمل جلد لائے!!! { نو ید ا سلا م
-- 



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards,

Muhammad Shoaib TaNoLi

Karachi Pakistan

Cell #               +92-300-2591223

Facebook :https://www.facebook.com/2mtanoli

Twitter:     tanolishoaib

Skype:    tanolishoaib


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد


Long Live Pakistan

Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم

IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE


E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com

--
--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups
 
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "M SHOAIB TANOLI" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.

No comments:

Post a Comment