Monday, November 21, 2011

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ چونسٹھ کلومیٹر کی کہانی


چونسٹھ کلومیٹر کی کہانی


شاہراہ پر پانچ ٹول ٹیکس تھے

بلتستان کے شہر سکردو سے خپلو کی طرف جانے والی تنگ پہاڑی سڑک کے دائیں جانب نہایت اونچے پہاڑ اور بائیں جانب سینکڑوں فٹ نیچے دریا بہہ رہا ہے۔اس سڑک پر ڈرائیوروں کے لیے ایک بورڈ نصب ہے۔

خبردار۔یہاں غلطی کا موقع دوبارہ نہیں ملتا۔۔۔۔۔۔

مجھے یوں لگا جیسے یہ انتباہ نہیں بلکہ انتباہ کے بہانے پاکستان کی سیاسی تاریخ کو ایک جملے میں بند کردیا گیا ہے۔پھر مجھے یوں لگا جیسے پاکستان کوئی چونسٹھ سال پرانا ملک نہیں بلکہ چونسٹھ کلومیٹر کی ایک تنگ سی سڑک ہے جس کے دائیں جانب سٹیٹس کو کا پہاڑ اور بائیں جانب سازشوں کی سینکڑوں فٹ گہری کھائیوں کے درمیان دریائے منافقت اچھلتا کودتا بہہ رہا ہو۔

آپ چاہیں تو میرے ساتھ آنکھیں بند کر کے بھی چونسٹھ کلومیٹر طویل شاہراہ پاکستان پر سفر کرسکتے ہیں۔مگر پہلے میں اس کے بارے میں کچھ بنیادی معلومات دینا چاہتا ہوں تاکہ آپ لاعلمی میں مارے نا جائیں۔

پہلی بات یہ کہ اس شاہراہ پر ابتدا میں پانچ ٹول پلازہ ہوا کرتے تھے لیکن ایک ٹول پلازہ لینڈ سلائڈنگ میں ختم ہوگیا۔اب چار ٹول پلازہ ہیں۔جنہیں ہر بار نیلامی کے زریعے ٹھیکے پر دیا جاتا ہے ۔اکثر انہیں ہی ٹھیکہ مل جاتا ہے جنہیں پہلے بھی ملتا رہا ہے۔ یہاں ڈیفنس اور ڈپلومیٹک کور کے سوا کوئی نمبر پلیٹ ٹول ٹیکس سے مستسنٰی نہیں ہے۔

دوسری بات یہ کہ چونسٹھ کلومیٹر میں سے تینتیس کلومیٹر خاصے آرام دہ ہیں۔دس کلومیٹر ، تین کلومیٹر، گیارہ کلومیٹر اور نو کلومیٹر پر مشتمل چار سیکشنز میں کہیں کہیں چھوٹے موٹے موڑ اور رکاوٹیں آجاتی ہیں لیکن سفر نسبتاً آسان ہے۔

جبکہ باقی اکتیس کلومیٹر خاصےخطرناک ہیں ۔ان میں جگہ جگہ گڑھے ہیں۔کچھ حصے کچے اور پتھریلے ہیں اور بیس کے لگ بھگ نوکیلے موڑ بھی ہیں۔انہی اکتیس کلومیٹرز میں لینڈ سلائڈنگ سے خبردار کرنے والے سرخ بورڈ بھی جگہ جگہ نصب ہیں۔چار دفعہ تو اتنی بھاری لینڈ سلائڈنگ ہوچکی ہے کہ ٹریفک طویل طویل عرصے تک معطل رہا۔

اب تک ان اکتیس کلومیٹر میں درجنوں حادثات ہوچکے ہیں۔ پندرہ حادثات تو ایسے ہوئے جن میں گاڑی ڈرائیور سمیت سینکڑوں فٹ نیچے دریا میں گری اور غائب ہوگئی۔کسی کا ٹائی راڈ کھل گیا ، کسی پر زیادہ وزن لدا ہوا تھا ، کوئی باتوں میں لگ گیا ، کسی کی آنکھ جھپک گئی تو کوئی چرس پیتا رہ گیا ، کسی کو موڑ نظر نہیں آیا تو کوئی دائیں جانب کے پہاڑ سے ٹکرا کر نیچے اترگیا۔

مگر جہاں جہاں سے یہ سڑک گزرتی ہے وہاں وہاں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں روزانہ سینکڑوں سویلین اور فوجی گاڑیاں دکھائی دیتی ہیں لیکن اسے اتفاق کہہ لیں یا خدا کی رحمت کہ اب تک جتنے بھی بڑے حادثات ہوئے وہ سویلین گاڑیوں کو ہی پیش آئے۔

ٹریفک کے دباؤ میں اضافے کے سبب اب سٹرٹیجک اہمیت والی اس چونسٹھ کلومیٹر سڑک کی تعمیر و مرمت و توسیع کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔تین پرانے ٹھیکیداروں نے ٹینڈر بھرے ہیں مگر ریٹس پر جھگڑا پڑا ہے۔

مجاز اتھارٹی کو اختیار ہے کہ بغیر وجہ بتائے وہ کوئی بھی ٹینڈر منظور یا مسترد کرسکتی ہے ، دوبارہ ٹینڈر طلب کرسکتی ہے ، کسی بھی ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کر کے نئے ٹھیکیدار کو شارٹ لسٹ کرسکتی ہے یا پورا عمل ہی غیر معینہ مدت تک ملتوی کرسکتی ہے۔


--


Muhammad Shoaib Tanoli

محمد شعیب تنولی


پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan


Long Live Pakistan
Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم



--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

No comments:

Post a Comment