Thursday, August 2, 2012

█▓▒░(°TaNoLi°)░▒▓█ تھارن کلف کی باسی نوجوان خاتون کے ساتھ قونصلیٹ آفس میں کیا کچھ بیتی، پولیس کو حرکت میں آنا چاہیے

تھارن کلف کی باسی نوجوان خاتون کے ساتھ قونصلیٹ آفس میں کیا کچھ بیتی، پولیس کو حرکت میں آنا چاہیے


ٹورانٹو میں جون 2012ء کا یہ گرم مہینہ ہے، تھارن کلف جو کہ مذہبی مسلمانوں کا بڑا مشہور اور کثیر الآباد علاقہ ہے۔ یہاں کے باسی ایک پاکستانی مسلمان گھرانے کی نوجوان خاتون پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے دفتر میں ریڈایبل پاسپورٹ بنوانے کے لئے داخل ہوتی ہے، قونصلیٹ کے دو حصے ہیں رائٹ سائیڈ پر کونسل جنرل صاحب کا دفتر اور دیگر دفاتر موجود ہیں، یہ علاقہ عام پبلک کے لئے ڈھیٹ پاکستانی بیورو کریٹک انداز میں ممنوعہ علاقہ ہے، لیفٹ سائیڈ پر عام پبلک کے لئے حصول پاسپورٹ، شناختی کارڈ، دستاویزات کی تصدیق وغیرہ کے لئے اسٹاف بیٹھا ہے عام لوگ اسی جگہ جاتے ہیں جس کسی کو قونصلیٹ ورکنگ کا مکمل علم ہے وہ مقررہ درمیانے افراد سے گھر بیٹھے رابطہ کر کے مقررہ اضافی خدماتی رقم کیش ادا کر کے اپنا مطلوبہ کام کروانے کی بھی سہولت رکھتے ہیں لیکن معصوم ناآشنا ڈھیٹ کینیڈین تجربہ رکھنے والی خواتین و مرد سیدھے سادھے بھولے انداز میں وقت اور رقم ضائع کر کے قونصلیٹ جنرل آفس جاتے ہیں۔ تھارن کلف کی باسی نوجوان خاتون بھی معصوم بھولے بھالے انداز میں قونصلیٹ جنرل آفس کے عام پبلک ایریا میں پہنچتی ہے، مدعا بیان کرتی ہے کہ اسے ریڈایبل پاسپورٹ بنوانا ہے انتظار کے بعد اسے ہدایت ملتی ہے کہ ممنوعہ ایریا میں چلی جائے وہاں اسے بتایا جاتا ہے کہ فلاں کمرہ میں جائے جہاں وہ افسر موجود ہے جو ریڈایبل پاسپورٹ بناتا ہے، نوجوان کینیڈین خاتون اس کمرہ میں داخل ہو جاتی ہے، افسر صاحب کاغذات دیکھتے ہیں نوجوان لڑکی کو برابر واقع کمرہ کی طرف چلنے کو کہتے ہیں وہ نوجوان کینیڈین مسلمان لڑکی برابر والے کمرہ میں داخل ہو جاتی ہے، افسر صاحب بھی داخل ہوتے ہیں دروازہ بند کر کے لاک کر دیتے ہیں، جنسی اور جسمانی تشدد کرتے ہیں، لڑکی کی چیخ و پکار دب کر رہ جاتی ہے بے آبرو ہو جانے کے بعد وہ بے چاری ایک عجب حالت میں گھر واپس پہنچتی ہے، متعلقین کے اصرار کے باوجود چپ سادھے رہتی ہے اور پھر سارا واقعہ بیان کر دیتی ہے، شریف لوگ پولیس کو فون نہیں کرتے دوسرے دن لڑکی کو لے کر قونصل جنرل صاحب سے ملاقات کرتے ہیں، قونصل جنرل صاحب روداد سن کر فی الفور متعلقہ افسر کو طلب کرتے ہیں، سخت سرزنش کرتے ہیں، لڑکی کو یقین دلاتے ہیں کہ انکوائری کمیٹی بنا دی جائے گی اور سخت سزا دی جائے گی لیکن ایک پاکستانی ہونے کے ناطے کینیڈین پولیس کو اطلاع نہ دی جائے ورنہ سب کی بدنامی ہوگی، لڑکی کو قونصل جنرل صاحب دوبارہ بلاتے ہیں، تحریری بیان ریکارڈ کرواتے ہیں، ملزم افسر کا ریکارڈ بیان بھی تحریراً لیا جاتا ہے، کمیٹی فیصلہ صادر کرتی ہے کہ متعلقہ افسر کو سرکاری ملازمت سے ہمیشہ کے لئے نااہل قرار دیا جاتا ہے، لڑکی یہ سزا سن کر گھر واپس لوٹ جاتی ہے لیکن قونصل جنرل صاحب کینیڈین آر سی ایم پی کو بطور احتیاط و حفظ ماتقدم معاملے سے آگاہ کر دیتے ہیں اس درخواست کے ساتھ کہ دفتری انکوائری جاری ہے اگر کوئی سائل ازخود رپورٹ نہ کرے تو آر سی ایم پی اس وقت تک کارروائی نہ کرے لیکن وکٹم لڑکی پولیس کو آگاہ نہیں کرتی، مقامی اردو میڈیا خاموشی میں ڈوبا رہتا ہے۔ ملزم افتر ابھی تک کینیڈا میں موجود ہے، بتلایا جا رہا ہے کہ اس کا ویزہ جولائی میں ختم ہو جائے گا اور اس کے بعد وہ پاکستان لوٹ جائے گا، نوائے گروپ کا انگریزی روزنامہ دی نیشن اس سانحہ کی خبر لگا چکا ہے، اسی طرح دی سن کینیڈا بھی جون کے ایک شمارہ میں اپنی رپورٹر مریم شاہ کے ذریعے سے 10 جون 2012ء کو خبر شائع کر چکا ہے لیکن اردو مقامی میڈیا خاموش ہے، سوال یہ ہے کہ ٹورانٹو سن میں خبر کی اشاعت کے بعد ابھی تک مقامی پولیس نے متعلقہ پاکستانی افسر سے پوچھ گچھ کیوں نہ کی، کینیڈین شہری مظلوم وکٹم کو حوصلہ کیوں نہ دیا، معمولی ٹیرر کا شبہ ہو تو شور مچ اٹھتا ہے اب تمام کینیڈین میڈیا خاموش کیوں ہے، پاکستانی میڈیا، سیاسی جماعتوں مثلاً ایم کیو ایم، تحریک انصاف، مسلم لیگ، پی پی پی وغیرہ کے کرتا دھرتا چپ کا روزہ کیوں رکھے ہوئے ہیں، ہماری ایک کینیڈین بیٹی کے ساتھ کیا کچھ بیت گئی انصاف چاہتی ہے، ثناء خوان تقدیس آبرو کہاں ہیں، اس سانحہ عظیم کی پردہ پوشی صریح جرم ہے، مجرم کو کینیڈین قوانین کے مطابق سزا ملنی چاہیے، وہ پاکستان نکل بھاگا تو ترقی پا کر بڑے عہدے پر فائز ہو جائے گا، وکٹم کے پاکستان میں موجود رشتہ داروں کو نقصان پہنچائے گا، عین ممکن ہے کہ اس نوع کی دھمکیاں قونصلیٹ کی چہاردیواری میں دی جا چکی ہوں، کینیڈین پولیس کو آگے بڑھ کر اپنی کینیڈین شہری خاتون کی دادرسی کرنی چاہیے، صد افسوس پاکستان کا میڈیا نابینا اور بہرہ بنا ہوا ہے۔


--

میرا نیا بلاگ - اپنی رائے کا اظہار کیجئے



http://shoaibtanoli.wordpress.com/


Regards

 

M Shoaib TaNoLi
Karachi Pakistan

Email@ shoaib.tanoli@gmail.com
Cell # +92-300-2591223

Facebook :https://www.facebook.com/mtanoli

SKYPE:        shoaib.tanoli2


 پاکستان زندہ باد   ۔ پاکستان پائندہ باد
Long Live Pakistan


Heaven on Earth
Pakistan is one of the biggest blessings of Allah for any Pakistani. Whatever we have today it's all because of Pakistan, otherwise, we would have nothing. Please be sincere to Pakistan.
Pakistan Zindabad!

ہم پاکستان ایک وطن ایک قوم
Dear Readers: My mails are my personal choice. The purpose of these mails is to establish contact with you, make you aware of different cultures ,disseminate knowledge and information. If these (mails) sound you    unpleasant, please intimate .
IF YOU ARE NOT INTERESTED IN MY MAIL

PLEASE REPLY THIS E_,MAIL WITH THE SUBJECT.. UNSUBSCRIBE

E Mail: shoaib.tanoli@gmail.com

--
پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتا. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.
 
* Group name:█▓▒░ M SHOAIB TANOLI░▒▓█
* Group home page: http://groups.google.com/group/MSHOAIBTANOLI
* Group email address MSHOAIBTANOLI@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
MSHOAIBTANOLI+unsubscribe@googlegroups.com
*. * . * . * . * . * . * . * . * . * . *
*. * .*_/\_ *. * . * . * . * . * . * . * . * .*
.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨) ¸.•´¸.•*´¨) ¸.•*¨)
(¸.•´ (¸.•` *
'...**,''',...LOVE PAKISTAN......
***********************************
 
Muhammad Shoaib Tanoli
Karachi Pakistan
Contact us: shoaib.tanoli@gmail.com
+923002591223
 
Group Moderator:
*Sweet Girl* Iram Saleem
iramslm@gmail.com
 
Face book:
https://www.facebook.com/TanoliGroups

No comments:

Post a Comment